گلی سے دلی تک حکومت کے نشے میں چُور بدعنوان لیڈران کی مجرمانہ اور ناقابل معافی کوتاہی
سینکڑوں افراد حادثے کے شکار, بچے یتیم، خواتین بیوہ، بزرگ بے سہارا
*رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب کی برسوں کی جدوجہد کی وجہ سے سروس روڈ , انڈر گراونڈ راستہ اور فلائے اوور کیلئے 165 کروڑ کا خطیر فنڈ منظور*
گزرے بیس بائیس سال قبل مالیگاؤں سے گزرنے والے نیشنل ہائے وے کو فور ٹریک بنانے کا کام شروع ہوا۔ فور ٹریک بنانے کے دوران راستے میں آنے والے تمام شہروں اور دیہاتوں میں سروس روڈ بنائے گئے مگر مالیگاؤں سروس روڈ, انڈر گراونڈ راستے اور فلائے اوور بریج سے محروم رہا جس کی بدولت حادثات میں کم و بیش پانچ سو قیمتی جانوں کا اتلاف روڈ کراس کرنے میں ہوا جن میں معصوم بچے اپنے والدین سے جدا ہوگئے بہنیں، بیٹیاں جنکے سہاگ ان سے بچھڑ گئے وہ والدین جن کے سہارے ان جان لیوا حادثات نے چھین لئے اور متعدد افراد جنکی تعداد کم و بیش بارہ سو سے پندرہ سو کے درمیان ہے زخمی ہوئے ان میں سے تو کچھ پوری زندگی کے لیے اپاہج ہوگئے جس وقت مالیگاؤں بائے پاس ہائے بن رہا تھا اس وقت کے نکمے, ناکارہ اور بدعنوان سیاسی لیڈران نے سروس روڈ، انڈر گراونڈ راستہ ،فلائے اوور کی جانب دھیان نہیں دیا کیونکہ لیڈران خواب خرگوش میں مست تھے اور گلی سے دلی تک حکومت کے نشے میں مدہوش تھے اور اس وقت بڑی بِسّی کی گونج بھی سنائی دی تھی جس کی وجہ سے مالیگاؤں سروس روڈ, انڈر پاس راستے اور فلائے اوور بریج سے محروم رہا جس کی وجہ سے حادثات کا سلسلہ شروع ہوا اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
جب حادثات میں اضافہ ہونے لگا اس پر سب سے پہلے 2009 میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل صاحب قاسمی نے توجہ دیتے ہوئے مرکزی سرکار و نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تب سے لیکر ابتک وقفہ وقفہ سے وہ متواتر مالیگاؤں سے لیکر دہلی تک مالیگاؤں ہائے وے پر فلائے اوور بریج ،انڈر گراونڈ راستہ ،سروس روڈ کیلئے نمائندگی کرتے رہے درمیان میں اس مدعے پر مرکزی سرکار کی جانب سے کئی آفیسران نے سروے کیا اور اپنی رپورٹ پیش کی ۔ گزشتہ سال کے مہاراشٹر اسمبلی اجلاس میں اس ضمن میں بات رکھتے ہوئے حادثات کی تفصیل پیش کی اور فلائے اوور بریج اور سروس روڈ ،انڈر گراونڈ راستے کا مطالبہ کیا تھا، دہلی میں مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری سے مل کر سارے حالات سے آگاہ کرایا و مکتوب بھی دیا تھا جس پر انہوں نے مثبت کاروائی کی یقین دہانی کروائی تھی اسی طرح ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا سمیت پی ڈبلیو ڈی ناسک، پرانت آفیسر و تحصیلدار آر ٹی او و پولیس انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں رہے ۔ سوند گاؤں پھاٹہ و لبیک ہوٹل کے پاس روڈ کراسنگ میں ہلاک و زخمیوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کرکے سرکار کو متوجہ کرایا 9 فروری 2021 کو چالیسگاؤں پھاٹہ پر درد ناک حادثے میں ایک جوڑے سمیت ایک بچے کے ہلاک ہونے پر تعلقہ پولیس کو طلب کرکے اس ضمن میں سرکار کو اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا جون 2021 کو اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل صاحب کی شہر آمد پر مفتی صاحب نے ان سے بھی رہنمائی کی گزارش کی تھی اسی ضمن میں ٹائمس آف انڈیا نے 16 مارچ کو ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کے حوالے رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل صاحب قاسمی کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا کہ مالیگاؤں بائے پاس ہائے وے پر حادثات کی روک تھام کیلئے مرکزی سرکار نے ٹہرہ پھاٹہ تا چالیسگاؤں پھاٹہ فلائے اوور بریج ،انڈر گراونڈ راستہ و سروس روڈ کیلئے مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتین گڈکری نے 165 کروڑ فنڈ کو منظوری دی ہے جو رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل صاحب قاسمی کے تعمیری ذہن ومسلسل کاوشوں کا نتیجہ ہے ۔ 165 کروڑ نے خطیر فنڈ سے فلائے اوور بریج ،انڈر گراونڈ راستہ و سروس روڈ کے بن جانے سے مالیگاؤں کے ساکنین کو کافی راحت ملے گی اور حادثات میں بھی کمی ہوگی ۔ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتین گڈکری کا رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل صاحب قاسمی شکریہ ادا کرتے کہ انہوں نے فنڈ فراہم کرایا نیز متعلقہ فنڈ کیلئے مقامی طور پر پرانت آفیسر، تحصیلدار، پی ڈبلیو ڈی، پولیس انتظامیہ، آر ٹی او کی مثبت رپورٹ بھی کارگر ثابت ہوئی جس کیلئےسبھی محکموں کے بھی شکر گذار ہیں ۔