اس دیش کی جمہوریت میں فی الوقت جو کچھ بھی چل رہا ہے اس بات کا اندیشہ پہلے سے ہی تھا کہ راہل گاندھی کی بے باک آواز کو دبائے جانے کی کوشش ہوگی پہلے بھی راہل گاندھی کو لوک سبھا میں بولنے نہیں دیا گیا کیونکہ لوک سبھا میں بولتے وقت انکا مائک بند کروا دیا جاتا ہے. اور اب راہل گاندھی کی رکنیت (پارلیمنٹ ممبر شپ) کو ختم کر دیا گیا یہ سب سچ بولنے اور سچائی کو عوام کے سامنے لانے کی کوششوں کو دبانے کیلئے کیا جا رہا ہے. پہلے آپ کا پیشہ نوٹ بندی میں لائن لگا کر بینکوں میں جمع کیا گیا اسکے بعد بی جے پی کے قریبی دھنّا سیٹھ جیسے نیرو مودی، للیت مودی اور نا جانے کتنے مودیوں کو بینک سے ہزاروں کروڑ روپئے قرض دلائے گئے اور دیش کے سرمائے کو خطرے میں ڈالا گیا پارلیمنٹ میں اڈانی کے اوپر بحث کرنے کے مطالبے کو سختی کے ساتھ مسترد کیا گیا اس دیش میں بلاسٹ کے ملزمین کی ممبر شپ ختم نہیں جاتی ہے. لیکن امن پسند بھارت جوڑو یاترا نکالنے والے دیش کے سپاہی کی رکنیت پر سوالیہ نشان کھڑا کیا جاتا ہے.*
*اپوزیشن کے بڑے بڑے لیڈروں کو سی بی آئی اور ای ڈی کا خوف دلاکر خاموش کرایا جا رہا ہے اس بات کو سبھی جانتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ راہل گاندھی جمہوریت کی بقاء کیلئے لگاتار آواز اٹھا رہے ہیں اور اس آواز کے ساتھ دیش کی کروڑوں عوام آواز ملا رہی ہے یہ ایک خاموش انقلاب کا اندیشہ ہے ایسے میں اس جارحانہ حکومت کو ہرگز یہ منظور نہیں ہے کہ انکے کالے کارناموں کو عوام کے سامنے لایا جائے اور اسی وجہ سے کبھی پرینکا گاندھی کو گرفتار کیا جاتا ہے تو کبھی سونیا گاندھی سے گھنٹوں پوچھ تاچھ کی جاتی ہے اور اب راہل گاندھی کی گرفتاری اور پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ اس بات کو واضح کرتا ہیکہ بی جے پی کی آمریت کے خلاف اگر کوئی جماعت ہے بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی آمریت اور تاناشاہی کے خلاف دیوار بن کر کھڑی ہوئی تو وہ صرف کانگریس پارٹی ہے.
*کانگریس نا ہی کبھی سی بی آئی سے ڈری ہے اور نا ہی ای ڈی کا خوف ہے اگر کہیں کانگریس کمزور ہے تو آپ یہ سمجھ لیجیے کہ دیش کمزور ہو رہا ہے.*
*(مالیگاؤں شہر کانگریس سیکریٹری)*