الزہرہ ہسپتال دبئی کے یورولوجی کے ماہر ڈاکٹر ثمیر الکاسب کہتے ہیں کہ رمضان کے دوران تندرست و توانا رہنا ضروری ہے۔ خاص طور پر لمبے دنوں اور گرمی کے موسم میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ خود کو ہم آہنگ رکھنا مشکل ہوسکتا ہے، لیکن یہ ناممکن نہیں ہے۔ ماہ رمضان المبارک میں تو اپنی صحت پر خاص توجہ دینا ضروری ہوجاتا ہے۔
ہم سب دن بھر سانس لینے، پسینہ آنے اور باتھ روم جانے کے ذریعے پانی کھوتے رہتے ہیں، اور ان سیالوں کو تبدیل نہ کرنا پانی کی کمی کا باعث بن سکتا ہے، جو رمضان میں ایک چیلنج پیش کرتے ہیں۔ تاہم ایسے اقدامات ہیں جو آپ کو مذکورہ نقصان کو کم کرنے کے لیے معاون ہوسکتے ہیں، اس کا ذیل میں ذکر کیا جارہا ہے۔ الکاسب کہتے ہیں کہ آپ پانی کی کمی سے دو طریقوں سے حفاظت کر سکتے ہیں: اول طلوع فجر سے پہلے اور غروب آفتاب کے بعد اور دوم یہ کہ کم سے کم وقت دھوپ میں گزاریں۔ جو ضروری کام نہ ہو تو گھر سے باہر نہ نکلیں۔
ڈاکٹر ثمیر الکاسب کا کہنا ہے کہ ایک بار میں بہت زیادہ مقدار میں پانی نہ پئیں، کیونکہ آپ کا جسم یہ سب جذب نہیں کر سکے گا۔
انھوں نے کہا کہ کافی، چائے اور سافٹ ڈرنکس پینے سے پرہیز کریں جن میں کیفین ہوتا ہے، کیونکہ یہ آپ کو زیادہ بار ٹوائلٹ جانے اور پانی کی کمی کا باعث بنیں گے۔ڈاکٹر الکاسب نے آخر میں کہا کہ روزے کے اوقات کے علاوہ کثرت سے گھونٹ بھر کر پانی پیئے۔ پانی جسم کو تیز مشروبات اور پھلوں کے جوس سے زیادہ ہائیڈریٹ کرتا ہے۔