(پریس نوٹ) گذشتہ تین چار دنوں سے مالیگاؤں شہر میں145 کروڑ روپیوں۔ اور165 کروڑ روپیوں کے فنڈ لانے کے متعلق بحث جاری ھئے۔Times of India میں سرکاری طور سے جب یہ خبر شائع ھوئی کہ MLA مفتی اسمعیل کی یادی کی بنیاد پر سرکار نے مالیگاؤں سے لگ کر جائے سے نمبر 3 پر فلائے اوور پل چھوٹے بڑے پلوں سروس روڈ اور دیگر کاموں کیلیئے 165 کروڑ روپیوں کا فنڈ منظور کیا ھئے۔اخبار کی خبر کے بعد جیسے ھی مفتی صاحب کے چاہنے والوں کیطرف سے مبارکبادی کی خبریں آنا شروع ھوئیں ایک مخصوص طبقہ کے پیٹ میں مروڑ پیدا ھونا شروع ھوگیا۔۔پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا سے منسلک یہ طبقہ ھمیشہ سے صرف ایک پارٹی اور طبقہ کو ھی بڑھا چڑھا کر پیش کرتا رھتا ھئے۔یہ طبقہ میدان میں آیا اور دھولیہ مالیگاؤں کے ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر شبھاش بھامرے کے نام اور بیان سے MLA مفتی محمد اسمعیل کی تضحیک کرنا شروع کردیا۔پھر مفتی صاحب نے وہ خط دکھائے جس کی بنیاد پر کام منظور ھوا ھئے تب کہیں جاکر تھوڑی خاموشی ھوئی اسکے بعد تلواریں ڈیم سے فلٹر پلانٹ تک نئی پانی کی پائپ لائین کی منظور کی خبر آئی جسکا تخمینہ 145 کروڑ روپیہ بتایا گیا اس کام کے متعلق بھی مفتی صاحب نے 23 اگست 2021 اور 3فرورج 2022 کا خط دکھایا جو کہ ریاستی وزیر آبپاشی گلاب راؤ پاٹیل کو دیا گیا تھا جس پر عمل کرتے ھوئے ریاستی سرکار نے 145 کروڑ روپیوں کی منظوری دے دی ۔۔
اب کریڈٹ لینے کی دوڑ شروع ھوگئی۔پہلے کہا جانےلگا کہ ھماری پارٹی اور پارٹی کے مرحوم لیڈران کی خواھش پوری ھوگئی۔پھر کہا جانے لگا کہ ھمارے کہنے پر یہ کام ہورہا ھئے۔پھر ایکدم جلدی میں اپنی پیٹھ اپنے ھاتھوں تھپتھپانے کے لیئے پروگرام بھی کر بیٹھے اپنی صدر بیوی کے سکریٹری اپنا یا اپنوں کا لایا ھوا پھول ھار پہن خوب خوب پوزیشن میں ۔۔فوٹو۔کھینچوا کر تسلی کر لیئے ظاھر یہ کیا گیا کہ جو کچھ بھی جارہا ھئے انکی ہی وجہ سے ہورہا ہئے۔۔
تلوڑہ سے فلٹر پلانٹ تک نئی پائپ لائین کی کریڈٹ لینے کے خواھش مندوں نے بتا نا کہ اس سے کس کو فائدہ ملیگا۔کیا شہر کے مشرقی علاقے کی عوام کو تلوارہ ڈیم کا صاف شفاف پانی ملیگا۔جبکہ میری معلومات کے مطابق شہر کے اکثریتی علاقے میں گرنا ڈیم کاآلودہ پانی ملتا ھئے اور میاں بیوی صدر سکریٹری ھمیشہ کہتے ہیں کہ ھم تلوارہ کا پانی دیہاتوں میں نہیں جا نے دیں گے مگر شہر کے مشرقی حصہ میں تلوارہ کا پانی آئے اس کے لیئے کچھ کیئے بھی نہیں۔آج مالیگاؤں میں جو کھجلی کی بیماری عام ہئے کیا اسکی اھم وجہ گرنا ڈیم کا پانی نہیں ہئے پھر آج تک اسکے لیئے کیا کوشش کی گئی ذرہ یہ بھی بتادیں بس دیہاتوں میں تلوارہ ڈیم کا پانی نہیں جانا چاھئے کی چاہت رکھنے سے مشرقی عوام گرنا ڈیم کے پانی سے نجات مل گئی تلوارہ سے فلٹر پلانٹ تک چاہے جتنی مرتبہ پائپ لائن بچھا دو جب اس پانی سے شہر کی اکثریت عوام کو فئیض نہیں مل رھا گئے تو پھر MLA صاحب کا 145 کروڑ منظور کروانا اپنے یا اپنوں کے خرچ سے پھول ھار پہننا سب بے معنی ھئے۔۔۔۔عبدالخالق صدیقی 7066180898