یہ لازمی ستون اسلام کے بنیادی اصولوں پر مشتمل ہیں اور مسلمانوں کی زندگی کی بنیاد تصور کیے جاتے ہیں۔ روزے کے ساتھ ساتھ دیگر چار ستونوں میں توحید، نماز، صدقہ یا زکوٰۃ اور حج شامل ہیں۔ ایمان کے اعلان کے ساتھ ہی ایک مسلمان یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ صرف اور صرف ایک خدا یعنی اللہ کو اپنا مالک و خالق مانتا ہے، اسی کی عبادت کرتا ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نبی و رسول ہیں۔
اگرچہ رمضان المبارک کے دوران روزہ مرکزی حیثیت رکھتا ہے، لیکن یہ صرف مقدس مہینے کے لیے مخصوص نہیں ہے۔ بہت سے عقیدت مند مسلمان ہر پیر اور جمعرات کو روزہ رکھتے ہیں، جیسا کہ نبی اکرم ﷺ بھی اس طرح روزے رکھا کرتے تھے اور عرفات کے دن عید الاضحی سے ایک دن پہلے بھی روزہ رکھا جاتا ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق روزہ داروں کو اس بات کا بھی زیادہ خیال رکھنا چاہیے کہ مقدس مہینے کے دوران کوئی گناہ نہ کریں۔دبئی کے مفتی اعظم ڈاکٹر احمد الحداد کے مطابق جب لوگ اپنے خالی پیٹ کی بھوک محسوس کرتے ہیں، تو وہ اپنے کم نصیب بھائیوں کو یاد کرتے ہیں اور انہیں خوش کرنے کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ پیش کرتے ہیں۔روزہ صحت بخش بھی ہے اور تندرستی میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ جس طرح تغذیہ بخش کھانے پینے سے انسان صحت مند رہتا ہے، اسی طرح طویل مدت تک کھانے پینے سے پرہیز کرنے یا روزہ رکھنے سے بھی انسان کو نئی طاقت و توانائی حاصل ہوتی ہے۔ جس بارے میں خود سائنسدانوں نے بھی اظہار کیا ہے۔