پٹنہ : بہار کے لوگوں کو اب ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے باہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ نتیش حکومت نے منگل کو کابینہ کی میٹنگ میں ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ در اصل ریاست میں ہونے والے جنسی استحصال سے متعلق مجرمانہ واقعات کی جانچ، مرنے والے کی شناخت، بچوں کی چوری، تبادلے اور ولدیت، زچگی کے معاملات کی جانچ کے مقصد سے بہار میں اب ریجنل فارینسک سائنس لیبارٹری بھاگلپور اور مظفر پور میں ڈی این اے کی جانچ کی جائے گی۔ اس کے لئے ان دو اضلاع میں ایک یونٹ قائم کرنے کیلئے نتیش کابینہ نے منگل کو 14 عہدوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔
بہار میں ڈی این اے ٹیسٹ ہونے سے تفتیش کا عمل تیزی سے مکمل ہوگا ۔ ساتھ ہی لوگوں کو سہولت بھی مل سکے گی۔ اس سے پہلے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے رپورٹ حیدرآباد بھیجنی پڑتی تھی۔ بہار حکومت نے منگل کی میٹنگ میں کل 11 ایجنڈوں پر اپنی مہر لگائی ہے۔
ان ایجنڈوں کے تحت بہار پولیس کے پولیس اہلکاروں کو دیگر ریاستوں کی طرح اسٹڈی کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس کے تحت بہار پولیس ایکٹ 1978 میں ترمیم کی گئی ہے۔ ابھی بہار میں 2832 پی ٹی سی پاس کنسٹیبل ہیں۔ ریسرچرز کا یہ عہدہ جمادار کے نیچے ہوگا۔
اس کے علاوہ حکومت نے موٹر وہیکلز ترمیمی ایکٹ کے تحت سبھی اضلاع میں ٹریبونل قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ٹربیونل کے ذریعے متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ حادثے میں موت کی صورت میں معاوضے کا انتظام کیا گیا ہے۔ پہلے ریاست میں صرف ایک ریاستی سطح کا ٹریبونل ہوا کرتا تھا۔