مانگ کی استقامت پہ لاکهوں سلام
شبِ قدر کی مبارک ساعتیں سایہ فگن ھیں... یہ رحمت کی گھڑی ھے...برکت کی ساعت ھے...مانگنے کی رات ھے...ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے فدا کاری کا جذبۂ صادق مانگ لیجئے... اپنی حیات کی تابندگی مانگ لیجئے... قومی وجود کی زندگی مانگ لیجئے... گناہوں سے تائب ھو کر محبوبِ پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے سچی محبت کی سوغات مانگ لیجئے...
درِ قبولیت کھلا ھوا ھے... فلسطین کی بازیابی، شام و دیگر تباہ حال مملکتوں کی غاصبوں سے آزادی کی دُعائیں کیجئے... مسلم مملکتوں کے تحفظ کی عرض کیجئے... عہدِ رواں میں فتنہ ہاے باطلہ سے تحفظ کی دُعا کیجئے...
صلیبیوں اور یہودیوں کی یلغار ہے... مشرکینِ ہند نے الگ سازشیں رچی ہوئی ہیں... وجودِ مسلمینِ ہند کو مِٹانے کے لیے اقتدار کے ذریعے آئینِ ہند بدل رہے ہیں...دستِ دُعا دراز کیجئے... کہ ان کے وار انہیں پر اُلٹ جائیں...ان کی سازشیں بکھر جائیں...
عطا کے دھارے چل رھے ھیں...سخا کے تارے کھل رھے ھیں...نور کی سوغات تقسیم ھو رھی ھے...دامن بھر بھر دیے جا رھے ھیں...یقین کے توشے بٹ رہے ہیں... اُمیدوں کی بزمِ نور آراستہ ہے... عطا بھی، سخا بھی اور عنایتوں کی صبحیں بھی ہیں... کرم کے دریا موجزن ہیں... انعامات خسروانہ تقسیم ہو رہے ہیں.... اللہ تعالیٰ کا عطا کیا ہوا واقعی بہت ہوتا ہے... شب قدر جس کی عظمتوں پر کتاب و سنت کے مبارک اوراق گواہ ہیں... جن کی شوکت کے نغمے الاپے جا رہے ہیں...
مِرے غنی نے جواہر سے بھر دیا دامن
گیا جو کاسۂ مہ لے کے شب گدائے فلک
واہ کیا جود و کرم ھے شہِ بطحا تیرا
نھیں سنتا ھی نھیں مانگنے والا تیرا
شب قدر کا احترام کریں... نزول قرآن کی ساعتوں میں دست دعا دراز کریں... ان شاء اللہ دامن امید بھر بھر جائے گا... یقین کی دولت پختہ ہو گی... عقائد مضبوط ہوں گے اور عمل کی بزم مہک مہک اُٹھے گی...