دہلی پولیس نے سنیچر کو کہا کہ وہ جلد ہی متاثرین کے بیانات درج کرے گی ۔ دہلی پولیس نے جمعہ کو ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خاتون پہلوانوں کے جنسی استحصال کے الزامات کے بعد دو کیس درج کئے ۔ ایف آئی آر کی ایک کاپی پہلوانوں کو دی گئی ہے جبکہ پاکسو کے تحت درج ایف آئی آر کی کاپی پہلوانوں کو نہیں دی گئی ہے، کیونکہ یہ صرف متاثرہ فیملی کو دی جائے گی ۔ دہلی پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 354، 354 ( اے) ، 354 (ڈی) اور 34 کے تحت ایک کیس درج کیا ہے ۔ پہلوانوں کے وکیل نریندر ہوڈا نے کہا کہ دوسری ایف آئی آر کی کاپی ہمیں دستیاب نہیں کرائی گئی ہے (کینونکہ یہ صرف متاثرہ کنبہ کو دی جائے گی) ۔
ایک نابالغ سمیت کل سات کھلاڑیوں نے ڈبلیو ایف آئی سربراہ کے خلاف دہلی پولیس میں شکایت کی ہے ۔ ہائی کورٹ نے منگل کو پہلوانوں کی اس عرضی پر دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا، جس میں ڈبلیو ایف آئی صدر برج بھوشن کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر فوری سماعت کی مانگ کی گئی ہے ۔ عدالت نے کہا کہ ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے پہلوانوں کی عرضی میں سنگین الزامات ہیں ۔پولیس کے مطابق پہلا کیس ایک نابالغ متاثرہ کے ذریعہ لگائے گئے الزامات سے متعل ہے، جو پاکسو ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے ۔ دوسرا کیس دیگر بالغ شکایت کنندگان کے ذریعہ دی گئی شکایتوں کی جانچ کرنے کیلئے درج کیا گیا ہے ۔ٹاپ پہلوانوں نے کناٹ پلیس پولیس تھانہ میں 21 اپریل کو شکایت درج کرانے کے بعد قومی راجدھانی کے جنتر منتر پر اپنا دھرنا پھر سے شروع کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ڈبلیو ایف آئی سربراہ کے طور پر برج بھوشن نے ایک نابالغ سمیت سات خاتون پہلوانوں کا جنسی استحصال کیا ۔