رمضان کے آخری دن ”نماز جمعتہ الوداع“ کی نماز کے لئے پٹنہ کی جامع مسجد میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے۔ جمعہ کی نماز کے بعدان میں سے کچھ لوگ سڑکوں پر اتراور نعرے لگائے کہ ”عتیق احمد امر رہے‘ اشرف احمد امر رہے‘ اور اسد احمد امر رہے“۔
مظاہرین میں سے ایک رائیس غزنوی نے کہاکہ ”اترپردیش کی یوگی حکومت عتیق احمد ان کے بھائی او ربیٹے کے قتل کی ذمہ دار ہے۔ ایک منصوبہ بند طریقے سے انہوں نے تربیت یافتہ مجرموں کا استعمال کیاہے۔ مذکورہ ریاستی حکومت‘ یوپی پولیس‘ میڈیا اور عدالت اس سازش میں ملوث ہے“
پوچھے جانے پر کہ عتیق احمد ایک مجرم تھا‘انہوں نے کہاکہ”ملک میں عدالتیں اور قانون ہیں۔ اگر عدالت انہیں سزائے موت دیتا تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوتا۔مگر مجرمین جس کا استعمال مذکورہ بھائیو ں کو قتل کرنے کے لئے استعمال کیاگیا وہ قابل اعتراض ہے۔
عدالت نے اترپردیش پولیس کو ریمانڈ دیا تھا سکیورٹی کی مناسبت سے وہ ان کی ذمہ داری تھے۔
منصوبے بند طریقے سے د نوں کے قتل تین لوگ ائے۔انہوں نے مزید کہاکہ ”اللہ عتیق احمد اوران کے بھائی کی شہادت کو اللہ قبول کرے“