وٹامن ڈی کے حصول کے لیے کھانے کے ذرائع میں چربی والی مچھلی جیسے سالمن، ٹونا، اور میکریل، انڈے کی زردی اور دودھ، اناج، اورنج جوس شامل ہیں۔ وٹامن ڈی کی تجویز کردہ روزانہ کی مقدار عمر، جنس اور دیگر عوامل کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔
عام طور پر، وٹامن ڈی کی بالغوں کے لیے تجویز کردہ مقدار 600-800 IU (بین الاقوامی یونٹس) یومیہ ہے۔ تاہم، کچھ لوگوں کو زیادہ ضرورت ہو سکتی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جنہیں وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا ہے۔ بالخصوص ان علاقوں میں وٹامن ڈی کی کمی عام ہے جہاں سورج کی روشنی کم ہوتی ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی کی علامات میں پٹھوں کی کمزوری، ہڈیوں میں درد اور فریکچر کا بڑھتا ہوا خطرہ شامل ہو سکتا ہے۔ شدید کمی بچوں میں رکٹس اور بڑی عمر کے افراد میں اوسٹیومالیشیا کا باعث بن سکتی ہے، یہ دونوں کمزور ہڈیوں کی خصوصیت ہیں۔ وٹامن ڈی کی کمی کا علاج عام طور پر سپلیمنٹس سے کیا جاتا ہے۔
خوراک اور علاج کی مدت اس پر منحصر ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کتنی ہے۔ بعض صورتوں میں، وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار خون کی سطح کو تیزی سے بڑھانے کے لیے ضروری ہو سکتی ہے۔ تاہم، یہ ضروری ہے کہ بہت زیادہ وٹامن ڈی نہ لیں، کیونکہ یہ زہریلا ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔
وٹامن ڈی جسم میں کیلشیم اور فاسفورس کے جذب ہونے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جو کہ مضبوط ہڈیوں اور دانتوں کے لیے ضروری ہیں۔ یہ پٹھوں کے کام، مدافعتی نظام کار، اور خلیوں کی ترقی اور تقسیم میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔ کچھ مطالعات نے تجویز کیا ہے کہ وٹامن ڈی بعض بیماریوں بشمول کینسر، ذیابیطس اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔