مذکورہ کیمپ کے تعلق سے رئیس شیخ نے بتایا کہ کارپوریشن میں جو زچگی رجسٹرڈ ہوتی ہے وہ 12 سے 13 ہزار کے قریب ہے۔ اندرا گاندھی اسپتال میں ڈیلیوری کی بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے اکثر خواتین یہاں پر ڈیلیوری کرانے سے ڈرتی ہیں اور گھروں میں ڈیلیوری کراتی ہیں رئیس شیخ نے خواتین سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ گھروں میں ڈیلیوری کرانا بند کیجئے اور سرکاری انتظامیہ کے ذریعے ہی ڈیلیوری کرائیں اس کے لئے ہم نے ایک میڈیکل ٹیم مقرر کی ہے جو ایسی تمام خواتین جنہوں نے اپنا رجسٹریشن کرایا ہے انہیں ڈیلیوری تک کے تمام علاج ، دوائیاں ، ایمبولینس اور دیگر سہولیات فراہم کی جائے گی عام طور پر سرکاری اسپتالوں میں صرف ایک سونوگرافی کرائی جاتی ہے جبکہ 9 مہینے میں کم از کم تین سونوگرافی کرانا ضروری ہوتا ہے باقی کی دو سونوگرافی ہم کرائیں گے اس کے علاوہ ایک حاملہ خاتون کو خود کو اور بچے کو صحت مند رکھنے کےلئے جن وٹامن ، کیلشیم ، آئرن ، اور پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے وہ ہر ماہ حسب ضرورت ہم فراہم کرائیں گے اس کے ساتھ ہی اگر ڈیلیوری کے وقت طبعیت بگڑنے پر ہم ممبئی کے اسپتالوں میں لے جانے کے لئے ایمبولینس کی سہولت بھی فراہم کرائی گئی ہے اور وہاں کے سرکاری اسپتالوں میں علاج کی سہولت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ خون کی جانچ اور دیگر تمام سہولیات حاملہ خواتین کو فراہم کی جائے گی تاکہ زچہ و بچہ دونوں صحیح سلامت ، تندرست و توانا رہیں۔
اس موقع پر میونسپل کارپوریشن کی چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر بشری سید ، ڈاکٹر سواتی خان ، اور جلیس اعظمی نے بھی خطاب کیا ۔ مذکورہ کیمپ میں سماجوادی پارٹی مہیلا ونگ کی سگی دیوی یادو ، سابق کارپوریٹر فاروق انصاری ، حسیب خان ، فراز بابا بہاؤالدین ، جاوید انصاری ، زبیر شیخ ، حمید شیخ میڈیکل ٹیم کے شعیب ہاشمی ، عمران پٹھان اور سماجوادی پارٹی کے دیگر عہدیداران و کارکنان موجود تھے۔