معہد ملت مہاراشٹر کی عظیم اور قدیم دینی درس گاہ ہے، جہاں سے ہزاروں علماء اور حفاظ نے فیض حاصل کیا ہے اوراپنے اپنے علاقوں میں دین کی بیش قیمت خدمت انجام دے رہے ہیں، بحمد اللہ معہد ملت کا ایک زرین ماضی ہے٬اور اب وہ آہستہ آہستہ روشن مستقبل کی طرف قدم بڑھارہا ہے،یہ بھی اللہ کی مہربانی ہے کہ مختلف شہر اور ریاست کے مختلف علاقوں سے طالبانِ علوم نبوت کا رجوع معہدملت کی طرف ہوتا ہے، گذشتہ سال معہد ملت کے معیار تعلیم کو مزید معیاری بنانے کی کوشش کی گئی،اسی طرح تربیتی نظام کو بھی مستحکم کیا گیا ہے،گذشتہ سال ہندوستان کے کئی اکابر علماء اور بزرگانِ دین کی بھی آمد معہدمیں ہوئی، جنہوں نے معہد کے نظام تعلیم وتربیت پر اپنی خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا، خاص طریقے پر دار العلوم ندوۃ العلماء کے مہتمم اور مشہور ماہرِ تعلیم حضرت مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی، عظیم شیخ طریقت حضرت مولانا قمر الزماں الہ آبادی اور مشہور فقیہ وصاحب نظر عالم دین حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے معہدملت تشریف لاکر بڑے حوصلہ افزا تأثرات کا اظہار کیا،اب نئے تعلیمی سال میں بھی کئی اہم تعلیمی وتربیتی منصوبے پیش نظر ہیں، معہدملت میں تعلیمی سال کے آغاز میں نئے داخلہ لینے والےطلبہ کے لیے بھی شرائط وضوابط میں کچھ تبدیلیاں کی گئیں، جنہیں ذیل میں درج کیا جارہا ہے۔
معہد ملت میں داخلے کے خواہش مندحضرات، اسی طرح ان کے سرپرست اور اتالیق نیچے لکھی گئی شرائط کو بغور پڑھ لیں، داخلے کے لیے جو طلبہ آنےوالےہیں انہیں وقت پر حاضر ہونا ضروری ہے۔
_*قواعد وشرائط داخلہ*_
٭ معہد ملت کا نیا تعلیمی سال ۱۱؍ شوال سے شروع ہوتا ہے، اس لیے داخلہ بھی ۱۱؍ شوال سے ہوگا۔
٭ طالب علم کا شرعی وضع قطع میں ہونا لازمی اور ضروری ہے۔
٭ تمام شعبوں میں داخلے کے لیےامیدوار کا آدھار کارڈ زیراکس اور ۲؍ عدد پاسپورٹ سائز فوٹو لانا ضروری ہے۔
٭ شعبہ دینیات میں چھوٹے مگر با شعور بچوں کا داخلہ لیا جائے گا،دینیات کا شعبہ تین سال پر مشتمل ہوگا( دینیات اول، دینیات دوم، دینیات سوم)طلبہ کی عمر اور استعداد کے مطابق ان کا داخلہ لیا جائے گا۔شعبہ دینیات میں داخلے کے لیے ساتویں کلاس پاس ہونا ضروری نہیں ہے۔
٭ شعبہ عالمیت کے سال اول میں داخلے کے لیے امید وار کا اردو پرائمری اسکول کی ساتویں کلاس میں کامیابی کا نتیجہ داخلے کے وقت ساتھ لانا بھی ضروری ہے۔
٭ معہد ملت میں داخلے کے لیے امید وار کا اپنے ہمراہ اسکول یامدرسے کا خارجہ یاتصدیق نامہ لانا ضروری ہے۔ جس میں تاریخ پیدائش اور تعلیمی کیفیت کا اندراج ہو۔
معہد کی شاخوں سے آنے والے طلبہ کا داخلہ ان کی تعلیمی لیاقت کے مطابق ہوگا۔
٭ معہد میں شعبہ حفظ کے لیے امید وار کا قرآن شریف ناظرہ روانی اور صحت سے پڑھنا ضروری ہے۔
٭ معہد میں صرف ناظرہ قرآن یا حفظ کے دور کے لیے داخلہ نہیں ہوگا، اسی طرح صرف قراءت وتجوید کے لیے بھی داخلہ نہیں ہوگا۔
٭ معہد میں داخلہ محدود تعداد میں ہوتا ہے، اس لیے داخلے کے خواہش مندطلبہ یا اُن کے سرپرست گیارہ شوال کو ضرورآجائیں، تاخیر ہونے کی صورت میں داخلہ مشکل ہوگا۔
٭ معہدمیں داخلے کی فیس تین سو روپیے مقرر ہے۔
٭ معہد میں داخلے کے وقت امید وار طالب علم کے ساتھ اس کے سرپرست کا حاضر ہونا ضروری ہوگا۔
٭ مستطیع طلبہ کے لیے قیام وطعام اور تعلیم کی ماہانہ فیس ایک ہزار روپیے ہوگی،غیر مستطیع طلبہ کا مدرسہ کفیل ہوگا۔
منجانب:
_*محمد عمرین محفوظ رحمانی*_
مہتمم معہدملت مالیگاؤں