ہم نے بارہا کارپوریشن سے مطالبہ کیا لیکن کارپوریشن کمشنر نے انتہائی درجہ کی لاپرواہی کا مظاہرہ کیا ۔رمضان کے آخری ایام اورنگ عید الفطر کی آمد کے پیش نظر ہم ایک بار پھر کارپوریشن و پولس انتظامیہ کو شہری مسائل سے آگاہ کیا اور اسے حل کرنے کا مطالبہ کیا لیکن کارپوریشن ناکام رہی ۔آج شہر میں عید الفطر کا دن ہونے کے سبب مسلمانان شہر نہاتے ہیں، وضو کرتے ہیں، کھانا پکانا ہوتا ہے ۔پانی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے ۔ان سب ضرورت کے مطابق کارپوریشن کو چاہیے تھا کی وجہ شہر بھر میں پانی سپلائی کرتی لیکن عہد کے دن نصف شہر میں پانی سپلائی نہیں کی گئی جس سے عوام بالخصوص مسلمانوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔گرو وار وارڈ، شبیر نگر ،گاندھی نگر ،آزاد نگر ،امن پوری، ایوب نگر، پاشو نگر ،چمن نگر، جمہور نگر، اسلامیہ کالونی، مدنی نگران، ثناء اللہ نگر، غیاث نگر، روشن آباد سمیت نصف شہر کے مسلمانوں کو پانی کی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا، عوام عید کے دن کارپوریشن پر بھڑک اٹھی لیکن کمشنر ابھی بھی سوئے ہوئے ہیں۔انہیں شہر کے مسلمانوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے وہ کس کے اشارے پر اسطرح کی گھناؤنی حرکات کررہے ہیں؟ اور کب تک شہریان کے صبر کا امتحان لیتے رہیں گے اسکا جواب انہیں دینا ہوگا؟ اسطرح کے جملوں کا اظہار آج آصف شیخ رشید نے عوام کی جانب سے ملنے والی شکایت پر کیا ہے ۔انہوں نے واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ سے بات چیت کرتے ہوئے صبح پانی فراہم کرنے کی کوشش کروائی اور آصف شیخ نے عوام کے درد کو سمجھتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ کارپوریشن کمشنر لاپرواہ ہیں، انکا آملہ لاپرواہ ہے ۔ہم انکی مذمت کرتے ہیں ۔
عید کے دن پانی سپلائی نہ کر کارپوریشن نے مسلمانوں کے ساتھ گھناؤنی حرکت کی ہے جسکی ہم پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور عید کی چھٹیوں کے بعد کارپوریشن کے خلاف محاذ کھولا جائے گا ۔اسطرح کا اظہار بھی آصف شیخ نے کیا ۔