اس سے پہلے وزارت خارجہ نے بتایا تھا کہ ہندوستان نے دو سی 130 جے ملٹری ٹرانسپورٹ طیارے جدہ میں پرواز کیلئے تیار رکھے ہیں اور ہندوستانی بحریہ کا ایک جہاز خطے کی ایک اہم بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔ اس سلسلہ میں تفصیلات بتاتے ہوئے وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستانیوں کے محفوظ انخلا کیلئے ہنگامی منصوبے تیار کئے گئے ہیں، لیکن زمین پر کسی بھی سرگرمی کا انحصار سیکورٹی کی صورتحال پر ہوگا۔
وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہندوستان سوڈان میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ وزارت نے کہا تھا کہ ہم سوڈان میں پیچیدہ اور ابھرتی ہوئی سیکورٹی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہم سوڈان میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کے محفوظ انخلاء اور سوڈان چھوڑنے کیلئے مختلف شراکت داروں کے ساتھ قریبی تال میل کر رہے ہیں۔وزارت خارجہ اور سوڈان میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ سوڈانی حکام بشمول اقوام متحدہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، مصر اور امریکہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ ادھر ڈبلیو ایچ او نے اتوار کو سوڈان کی وزارت صحت کی ایک پوسٹ کو ری ٹویٹ کیا جس میں کہا گیا کہ لڑائی میں اب تک کم از کم 420 افراد ہلاک اور 3700 زخمی ہو چکے ہیں۔وہیں ایک الگ بیان میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ سبھی امریکی اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور خرطوم میں امریکی سفارت خانے کی کارروائیاں "عارضی طور پر معطل" کر دی گئی ہیں۔