میں بالترتیب دہلی اور پنجاب کے اپنے ہم منصب اروند کیجریوال اور بھگونت مان سے ملاقات کر رہی تھیں، تو ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ایک لیڈر کے پاس پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح میں شامل ہونے کا پیغام سامنے آیا۔ تینوں وزرائے اعلیٰ کے درمیان ہونے والی بات چیت نے 28 مئی کو ہونے والے پروگرام کو مختصراً ہی صحیح لیکن بحث کا موضوع بنایا ہے۔ اسی دن وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کریں گے۔
ٹی ایم سی نے اعلان کیا کہ وہ اس تقریب سے دستبردار ہو رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے اس کی پیروی کی جب ان کے دو وزرائے اعلیٰ ممبئی میں اترے۔ وہیں اہم اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے افتتاحی تقریب کے بائیکارٹ کے بارے میں ایک مشترکہ بیان سامنے آیا، جس میں اے اے پی اور ٹی ایم سی دونوں ہوں گی۔ یہ وہ دو جماعتیں ہیں؛ جو تیزی سے خود کو کانگریس سے دور کرتی جارہی ہیں۔ اس دوران ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جو اصل میں کانگریس کے ایک سینئر رہنما کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔
بدھ کی صبح 19 اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر بیان جاری کیا، جس میں الزام لگایا کہ پی ایم مودی نے صدر کے دفتر کو نقصان پہنچایا۔ فریقین کو ایک اور پیچیدگی پر قابو پانا پڑا۔ پیر کے روز کانگریس نے کہا کہ وہ ابھی بھی اس بات پر غور کر رہی ہے کہ آیا اے اے پی کو اس آرڈیننس کے خلاف حمایت کرنا ہے جس نے بیوروکریسی پر دہلی کی منتخب حکومت کی بالادستی کو برقرار رکھنے والے سپریم کورٹ کے حکم کو مؤثر طریقے سے منسوخ کر دیا اور کنٹرول واپس مرکز کو سونپ دیا۔