راوت کا یہ دعوی شندے گروپ کے ایم پی گجانن کیرتیکر کے بیان کے چند دن بعد سامنے آیا ہے،
جس میں انہوں نے کہا تھا کہ این ڈی اے حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود بی جے پی کی طرف سے شیوسینا کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ممبئی لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ گجانن کیرتیکر نے کہا تھا کہ چونکہ شیو سینا ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا حصہ ہے، اس لیے اس کے اراکین پارلیمنٹ کا کام 'اسی کے مطابق' ہونا چاہیے۔
'ٹائمز آف انڈیا' میں شائع خبر کے مطابق ونائک راوت نے یہ بھی کہا کہ ریاستی وزیر شمبھوراجے دیسائی نے 15 دن پہلے ادھو ٹھاکرے کو ایک پیغام بھیجا تھا، جس میں بتایا تھا کہ وہ کس طرح گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔ دیسائی نے تاہم ادھو کو پیغام بھیجنے سے انکار کیا اور مطالبہ کیا کہ راوت کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں دو دن کا نوٹس دے رہا ہوں۔ اگر راوت اپنا بیان واپس نہیں لیتے ہیں تو میں قانونی کارروائی کروں گا۔