تہران: ایران نے پیر کے روز توہین مذہب کیس میں 2 افراد کو پھانسی دے دی ہے۔ اوسلو میں قائم گروپ ایران ہیومن رائٹس کے مطابق، صرف اس سال کے آغاز سے ہی کم از کم 203 قیدیوں کو پھانسی دینے میں ایران دنیا میں نمبر پر بنا ہوا ہے۔ حکام کے مطابق ان دونوں کو مئی 2020 میں قرآن جلانے اور پیغمبر اسلام کی توہین کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اے پی کی رپورٹ کے مطابق جن دو افراد کو پھانسی دی گئی ہے ان کی شناخت یوسف مہراد اور صدر اللہ کے طور پر ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق انہیں پیر کے روز وسطی ایران کی اراک جیل میں پھانسی دی گئی۔ یو ایس کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے مطابق، اسے مئی 2020 میں ٹیلی گرام ایپ پر "توہم پرستی اور مذہب کی تنقید" نامی چینل میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ کمیشن نے کہا کہ دونوں افراد کو مہینوں تک قید تنہائی میں رکھا گیا، جہاں وہ اپنے اہل خانہ سے رابطہ بھی نہیں کر سکتے تھے۔