بنگلورو: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے اتوار کو کہا کہ آئین کا آرٹیکل 370 پھر سے بحال ہونے تک وہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات نہیں لڑیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی الیکشن ضرور لڑے گی ۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ وقافیت کی بہترین مثال تھا، لیکن آرٹیکل 370 کو ختم کرکے ریاست کی تقسیم کی گئی اور اس کو غیر فعال بنایا گیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اب جموں و کشمیر کے معاملہ میں مداخلت کررہا ہے جبکہ پہلے صرف پاکستان ایسا کرتا تھا ۔ یہ بی جے پی کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا نتیجہ ہے ۔ غور طلب ہے کہ اگست 2019 میں مرکزی سرکار نے آئین کے آرٹیکل 370 کے بندوبست کو ختم کرکے جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کردیا تھا ۔ ساتھ ہی جموں و کشمیر ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا تھا ۔
سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے موجودہ حالات میں جموں و کشمیر کو کھلی جیل بتایا اور کہا کہ ہم سبھی کے پاسپورٹ ضبط کرلئے گئے ہیں ۔ اگر ایک سابق وزیر اعلی کے کنبہ کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے تو یہ کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے ۔
پی ڈی پی لیڈر نے کرناٹک انتخابات میں بی جے پی کی ہار پر بھی اپنی رائے ظاہر کی ۔ انہوں نے کہا کہ جب سبھی نے ہار مان لی تھی، تب کرناٹک نے پورے ملک کو امید کی کرن دکھائی ۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک نے بھی پچھلے پانچ سال تک نفرت اور فرقہ وارانہ سیاست کو برداشت کیا ہے ، لیکن ریاست نے جمہوریت کو پھر سے موقع دیا ہے ۔