پاکستان کی پنجاب پولیس سابق وزیراعظم عمران خان کے زماں پارک واقع قیام گاہ پہنچ چکی ہے۔ پولیس عمران خان کے گھر مبینہ طور پر چھپے ہوئے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے پہنچی ہے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق، پولیس کی سرچنگ ٹیم میں لاہور کمشنر محمد علی رندھاوا، لاہور کے ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر، ڈی آئی جی آپریشن صادق ڈوگر اور ایس ایس پی آپریشن صہیب شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ٹیم عمران خان سے ملاقات کر کے ان کے ساتھ بات چیت کرے گی۔ عمران خان کے گھر میں 400 پولیس اہلکار تلاشی مہم انجام دیں گے۔ خان کی اجازت کے بعد دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے چلائی جارہی مہم کی ویڈیوگرافی کرائی جائے گی۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کے مطابق انہوں نے ملک بھر سے پی ٹی آئی کے تقریباً سات ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے 4 ہزار کارکنوں کو پنجاب سے ہی گرفتار کیا گیا ہے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کیپٹل سٹی پولیس کے افسر بلال صدیق کامیان نے بتایا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ سے فرار ہونے والے چھ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بلال کامیان کا مزید کہنا تھا کہ ان چھ دہشت گردوں کی گرفتاری سے اب تک زمان پارک سے مجموعی طور پر 14 دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔