مالیگاؤں کے معروف صحافی خیال اثر کی 6 سالہ بچی زوبیہ ذرین سگ گزیدگی کا شکار
مئی 08, 2023
مالیگاؤں:(نامہ نگار) مالیگاؤں شہر مسلسل کئی برسوں سے سگ گزیدگی کے افراد سے نبرد آزما رہا ہے اور ان افراد میں عمر کی کوئی قید اور تمیز باقی نہ رہی. دن ہو یا رات آوارہ پاگل کتے غول در غول مضافات ہی نہیں بلکہ گنجان آبادی پر مشتمل علاقوں میں بھی آمد و رفت میں مصروف ہر عمر کے افراد کو کاٹ کھانے کے دوڑ پڑتے ہیں. اراکین بلدیہ کی معطلی کے بعد پرشاسک راج میں تو جیسے کتوں کی بن آئی ہے. کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب شہر و مضافات سے کسی نہ کسی سگ گزیدگی کے واقعہ کی خبریں منظر عام پر نہ آتی ہوں. انتہا تو یہ ہو گئی ہے کہ سنسان علاقے ہوں یا مصروف ترین شاہراہ ہر مقام پر کتوں کا ہجوم غراتا ہوا شہریان پر لپکنے کو بےتاب دکھائی دیتا ہے. بلدیہ کی جانب سے کتا پکڑنے کے لئے منگوائی گئی مہنگی ترین کتا گاڑی بھی آج کچرا گھر کی زینت بنی بھنگار میں تبدیل ہوتی جارہی ہے. ساتھ ہی بلدیہ کی جانب سے کتا پکڑو مہم اور کتوں کی نس بندی کے لئے مختص شدہ خطیر فنڈ کس کی جیب کو وزنی بناتا جارہا ہے اس کی کوئی خبر دستیاب نہیں ہوتی. ابھی کل کی بات ہے جب شہر کے مشہور و معروف صحافی خیال اثر کی 6 سالہ بچی زوبیہ ذرین اپنے مکان سے نکل کسی کام کی انجام دہی کے لئے چند قدموں کی دوری پر پہنچی ہی تھی کہ ایک لحیم شہیم کتے کا شکار بن بیٹھی.خوں خوار کتے کا حملہ اتنا شدید تھا کہ متاثرہ کا دایاں پیر بری طرح زخمی ہو گیا. جسے بدقت تمام نجی دوا خانے سے منتقل کرکے سرکاری اسپتال میں علاج و معالجہ کے لئے داخل کیا گیا.مالیگاؤں شہر میں ہر دوسرے دن کوئی نہ کوئی شہری سگ گزیدگی کا شکار ہو کر اسپتال پہنچ جایا کرتا ہے جہاں اسے کتے کا انجکشن دینے کے بعد گھر روانہ کردیا جاتا ہے لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ شہری عوام اور معصوم بچوں کو ان خوں خوار کتوں سے محفوظ و مامون رکھنے کے لئے کوئی ترکیب نہیں نکالی جاتی. شہر میں کتوں کی تعداد دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے. ہر گلی ہر نکڑ اور ہر در دریچوں پر کتوں کا ہجوم در ہجوم اپنے شکار کی تلاش میں گھات لگائے بیٹھا رہتا ہے .آج معصوم بچوں کا کا گھر سے باہر نکلنا محال ہو کر رہ گیا ہے. اس کے علاوہ اسکول اور مدرسوں کے اطراف بھی خوں خوار کتوں کی آمجگاہ بنا رہتا ہے. میونسپل حکام اور معطل شدہ اراکین بلدیہ کی ذمہ داری ہے کہ اگر پرشاسک غفلت کا شکار ہے تو اسے نیند سے جگاتے ہوئے سگ گزیدگی کے بڑھتے واقعات کی روک تھام کے لئے مجبور کریں ورنہ جس دن بھی شہریان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا شہر کے سارے کتے احتجاجی طور پر بلدیہ کے دروازے پر دکھائی دیں گے.