دراصل پوری دنیا کا نظام ،دنیا کی بھاگ دوڑ،دنیا کی رونق کامیاب اور ناکام،فائدہ اور نقصان، امید اورخوف ،لالچ اور ڈرکے تصور پر ہی قائم ہے۔ اگر انسان کی زندگی سے یہ تصور نکال دیا جائے تو کیا بچے گا۔
اگر کسی کو نقصان کا ڈر نہ ہو تو وہ بلا وجہ محنت کیوں کرے گا؟اگر کسی کو ناکامی کا ڈر و خوف نہ ہو تو اسے خواہ مخواہ محنت و مشقت کرنے کی کیا ضرورت؟ اس لیے فائدہ۔نقصان،ڈر،،خوف اور لالچ ہی وہ تصور ہے جو انسان کو متحرک اور مصروف عمل رکھتا ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ ہمارے مذہب میں بھی عبادت سے رغبت پیدا کرنے کے لئے،آدمی کو اچھا انسان اور متقی بنانے کے لئے بھی جنت کا لالچ اور جہنم کا خوف دلایا گیا ہے۔آخری رزلٹ ڈے وہی ہوگا جب نامۂ اعمال داہنے یا باہنے ہاتھ میں دیا جائے گا۔جب کچھ لوگ اپنا نامۂ اعمال خوشی خوشی دکھا رہے ہوں گے تو کچھ لوگ شرمندگی کے باعث اپنا نامۂ اعمال چھپا رہے ہوں گے۔
رزلٹ ڈے
1 مئی کو اسکولوں میں امتحان کے نتائج کا اعلان کیا جاتا ہے اور طلبہ کو ترقی نامہ دیا جاتا ہے۔رزلٹ ڈے کی اب وہ اہمیت اور خوشی باقی نہیں جو کسی وقت اسکولوں میں ہوا کرتی تھی جب کامیاب اور ناکام، پاس اور فیل کا تصور اور رینک سسٹم یعنی اول،دوم،سوم نمبر سے کامیاب ہونے کا تصور تھا۔جو خوشی اس وقت تھی اب کہاں اب تو آٹھویں جماعت تک ہر کوئی صرف اور صرف پاس ہی ہوتا ہے۔آٹھویں جماعت تک فیل کرنا قانوناً جرم ٹھہرا۔اور صرف آٹھویں جماعت ہی کیوں اب بورڈ کے امتحانات کے علاوہ شاید ہی کوئی ناکامیاب ہوتا ہے۔طلبہ محنت کریں یا نا کریں،ہر حال میں کامیاب ہوں گے،جب یہ تصور ہوگا تو محنت کر کے کامیاب ہونے کی کسے پڑی ہے۔
دراصل پوری دنیا کا نظام ،دنیا کی بھاگ دوڑ،دنیا کی رونق کامیاب اور ناکام،فائدہ اور نقصان، امید اورخوف ،لالچ اور ڈرکے تصور پر ہی قائم ہے۔ اگر انسان کی زندگی سے یہ تصور نکال دیا جائے تو کیا بچے گا۔
اگر کسی کو نقصان کا ڈر نہ ہو تو وہ بلا وجہ محنت کیوں کرے گا؟اگر کسی کو ناکامی کا ڈر و خوف نہ ہو تو اسے خواہ مخواہ محنت و مشقت کرنے کی کیا ضرورت؟ اس لیے فائدہ۔نقصان،ڈر،،خوف اور لالچ ہی وہ تصور ہے جو انسان کو متحرک اور مصروف عمل رکھتا ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ ہمارے مذہب میں بھی عبادت سے رغبت پیدا کرنے کے لئے،آدمی کو اچھا انسان اور متقی بنانے کے لئے بھی جنت کا لالچ اور جہنم کا خوف دلایا گیا ہے۔آخری رزلٹ ڈے وہی ہوگا جب نامۂ اعمال داہنے یا باہنے ہاتھ میں دیا جائے گا۔جب کچھ لوگ اپنا نامۂ اعمال خوشی خوشی دکھا رہے ہوں گے تو کچھ لوگ شرمندگی کے باعث اپنا نامۂ اعمال چھپا رہے ہوں گے۔