معلومات شخصیت
پیدائش
سنہ 1266 ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات
4 جنوری 1316 (49–50 سال) ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات
ورم ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن
دہلی ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ
ملکہ جہاں ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد
قطب الدین مبارک شاہ، شہاب الدین خلجی ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان
خلجی خاندان ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلطان ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
19 جولائی 1296 – 4 جنوری 1316
علا الدین خلجی کے زمانے میں منگولوں کے حملے کا شدید خطرہ تھا اور اس وجہ سے علا الدین خلجی کو ایک بڑی فوج کی اشد ضرورت تھی۔ فوجی اخراجات کو قابو میں رکھنے کے لیے اس نے بازار میں ہر چیز کی قیمت مقرر کر دی اور اور اس پر سختی سے عمل کروایا۔ اس زمانے کے روپے کو تنکہ کہتے تھے اور وزن کے اعتبار سے ایک تنکہ ایک روپے کے بالکل برابر ہوتا تھا یعنی 96 رتی کا ہوتا تھا۔ ایک تنکہ تانبے کے بنے 50 جتال کے برابر ہوتا تھا۔ روزمرہ استعمال کی چیزیں سستی ہونے سے لوگ خوشحال ہو گئے اور علا الدین خلجی کے مرنے کے بعد بھی عرصہ تک اس کے عہد کو یاد کیا کرتے تھے۔ علا الدین خلجی نے دلال (middle man) کا کردار بالکل ختم کر دیا تھا اور ذخیرہ اندوزی کی سخت ترین سزا مقرر کی تھی۔ جاسوسی کاایک ایسا نظام مرتب کیا تھا کہ بادشاہ کو منڈی کی خبریں براہ راست پہنچائی جاتی تھیں۔