تین دن کے اندر خوں خوار کتوں کے خلاف عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ترنگا فاؤنڈیشن کا مرن برت طے!
مئی 30, 2023
مالیگاؤں :(نامہ نگار ) مالیگاؤں شہر میں آئے دن کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی کتا کسی نہ کسی کو کاٹ کھانے کو دوڑتا پڑتا ہے . آئے دن کا یہ تماشہ برسہا برس سے یوں ہی جاری و ساری ہے. بلدیہ لاکھ طومار باندھے کہ ہم نے شہریان کو محفوظ رکھنے کے لئے نہ صرف کتا پکڑو مہم جاری کی ہے کہ بلکہ خطیر فنڈ مختص کرکے آوارہ کتوں کی نس بندی کا اہتمام بھی کر لیا ہے لیکن بلدیہ کے سارے وعدے وعید وعدۂ محبوب کی طرح کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں. اراکین بلدیہ کی معطلی اور پرساشک راج کے نفاذ نے یہ دن دکھایا ہے کہ آج کل بلدیہ میں چار پیروں اور ایک عدد دم والے کتے اپنا ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں . کل دوپہر ایک بجے ترنگا خدمت ایجوکینشل فاؤنڈیشن کے روح رواں سلیم ریلائنس , جابر شاہ,سینئر صحافی خیال اثر, کلیم شیخ, اکبر شاہ اور دیگر اراکین نے بلدیہ آفیسران سے ملاقات کی نیز گفت و شنید کرتے ہوئے چونکانے والا یہ انکشاف کیا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران 9 سے زائد معصوم بچوں کو خوں خوار کتوں نے اس بری طرح سے نوچ کھایا ہے کہ ان کی تصاویر دیکھ کر دل میں دہشت بیٹھ جاتی ہے. کتوں کے ذریعے کاٹے گئے معصوم بچوں کے جسم کا کوئی اعضاء ایسا نہیں رہ گیا ہے جہاں کا گوشت محفوظ ہو. چہرہ بازو اور ٹانگوں کے علاوہ کمر کے اوپری حصے کے گوشت کو ان خوں خوار کتوں نے کچھ اس بری طرح نوچ کھایا ہے کہ ان زخموں کو مندمل ہونے میں برسوں نہیں تو مہینوں ضرور لگا جائیں گے. کتوں کی یہ دہشت گردی آج مالیگاؤں شہر میں چمبل کے ڈاکوؤں کی طرح دہشت پھیلانے کا سبب بنی ہوئی ہے.ساتھ ہی کتا پکڑو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے خطیر رقم سے خریدی گئی وہ کتا گاڑی جسے شہر کی شاہراؤں پر گشت کرتے ہوئے بےجا نمائش کی گئی تھی وہ کتا گاڑی کس کے گیرج میں مقفل کردی گئی ہے کچھ پتہ ہی نہیں چلتا.ساتھ ہی آوارہ گھومنے والے خوں خوار کتوں کی نس بندی کرنے کے لئے خطیر فنڈ اور عملہ کسی بھاگی ہوئی دوشیزہ کی طرح اپنا منہ چھپائے ہوئے کس لیڈر کے گمنام گوشے میں پوشیدہ ہے خبر ہی نہیں ہوتی. مذکورہ تمام باتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے المیہ یہ ہے کہ ہر محاذ پر خود کو طرم خان ثابت کرنے والے شہری لیڈران بھی پرساشک بھالچندر گوساوی سے سوال جواب کرنے کی بجائے لا یعنی باتوں میں مصروف ہیں. کتوں کے کاٹے جانے پر شہریان کا رد عمل جس دن بھی سامنے آیا تو سب سے پہلے بلدیہ پر قابص کتوں کے حق میں بد نصیبی کا دن کہلائے گا کیونکہ اب شہریان کے ضبط کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے اور اپنے نونہالوں کے تحفظ و بقاء کے لئے شہریان کارپوریشن کا گھیراؤ تک کرنے پر آمادہ ہو جائیں گے. لیڈران اور سیاسی جماعتوں کی بے حسی اور تغافل کے بر خلاف ترنگا فاؤنڈیشن کے ذمہ داران نے پرساشک کے نام روانہ کردہ تحریری و شکایتی مکتوب میں بر ملا اظہار کیا ہے کہ اگر تین دنوں میں آوارہ کتوں کے خلاف عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو وہ قانون کے دائروں میں رہتے ہوئے نہ صرف پرساشک کا گھیراؤ کریں گے بلکہ مجروحین کے والدین اور سارے ذمہ داران کے ہمراہ مرن برت پر یہ طے کرکے بیٹھیں گے کہ یا تو ان کی تمام شکایات کا ازالہ ہو جائے یا پھر ان کی جان چلی جائے.