آپ کا وصال اہلِ سنّت کا ناقابل تلافی نقصان ہے- آپ نے اہلِ سنّت کی تاریخ، آزادی ہند میں اکابر کی قربانیاں حیطۂ تحریر میں پرو کر محفوظ کر دیں- رجال پر آپ کا علمی کام سنہرے حروف سے لکھا جائے گا-
دہلی کی سرزمین پر ذاکر نگر جیسے علاقے میں "دارالقلم" کا قیام ایک علمی کارنامہ ہے- جس کے تابندہ نقوش حال کو منور کر رہے ہیں- ان کی رحلت تاریخ کے ایک تابندہ باب کا خاتمہ ہے-
راقم غلام مصطفیٰ رضوی سے دیرینہ و علمی مراسم تھے- دہلی، ممبئی، میرا روڈ، مالیگاؤں میں بار بار ملاقاتیں رہیں- علمی و قلمی روابط اس قدر مستحکم تھے کہ اکثر و بیش تر رہنمائی فرماتے رہتے- فون پر مشوروں سے نوازتے- آپ ہی کے حکم پر ہم نے کئی اردو کتاب میلوں میں اہلِ سنّت اور ہند کی تاریخ پر درجنوں کتابیں مہیا کروائیں اور علم و فضل کی روشنی سے کئی کوچے منور ہو گئے- اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند فرمائے اور آپ کی تربت کو منور فرمائے- آپ کے علمی کارناموں سے تاریخ کا گوشہ ہمیشہ روشن روشن رہے گا-
رضویات کی بزم میں آپ کی کتابوں کی خوشبو پھیلی ہوئی ہے- "امام احمد رضا اور رد بدعات و منکرات"، "دبستان رضا"، "امام احمد رضا اربابِ علم و دانش کی نظر میں"، "تین برگزیدہ شخصیتیں"، "امام احمد رضا اور جدید افکار و تحریکات"، "بارگاہِ خواجۂ ہند میں امام احمد رضا کی حاضری" جیسے علمی و تحقیقی شاہکار گلشنِ رضویات کی رونق ہیں-
آپ کی رحلت ایک زریں عہد کا خاتمہ اور علمی باب کا اختتام ہے- اللہ تعالیٰ فضل فرمائے آمین بجاہ حبیبہٖ سید المرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم-
تعزیت کنندگان :
علامہ قمرالزماں خان اعظمی (سکریٹری جنرل ورلڈ اسلامک مشن برطانیہ)، علامہ محمد ارشد مصباحی (سربراہ اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن انٹرنیشنل یوکے)، پروفیسر ڈاکٹر مجید اللہ قادری (ادارۂ تحقیقات امام احمد انٹرنیشنل کراچی)، غلام مصطفیٰ رضوی (نوری مشن مالیگاؤں)