شیخ طریقت حضرت مولانا سید محمد فاروق میاں چشتی مصباحی نے نصیحت و دعا سے نوازا
علاقہ خاندیش کے معروف ادارہ دار العلوم سلطانیہ چشتیہ اہل سنت ،دھولیہ ،میں 13/مئ کو 16 واں جلسہ دستار بندی و تقریب افتتاح "دار الإفتاء فاروقیہ اہل سنت" کا انعقاد عمل میں آیا۔ نبیرہ شیخ الکبیر حضرت علامہ سید محمد فاروق میاں چشتی مصباحی مد ظلہ العالی،سربراہ اعلیٰ دار العلوم ہٰذا کی زیرِ صدارت منعقدہ جلسے کی قیادت کے فرائض شہزادہ فاروق میاں چشتی حضرت مولانا سید محمد عمر سلطان چشتی علیمی حفظہ اللہ نے بحسن و خوبی انجام دئے۔بعد نماز عشاء دار الإفتاء کا افتتاح شہزادہ فاروق میاں حضرت مولانا محمد عمر سلطان حفظہ اللہ کے ہاتھوں ہوا. پھر خانقاہ سلطانیہ سے حصول برکت کے لیے سلطان الاولیاء کے پیرہن شریف کو اسٹیج پر لایا گیا اس کے بعد جلسے کی کارروائی کا آغاز ہوا.
جلسے کی مبارک تقریب کا افتتاح شیخ القراء حضرت مولانا قاری غلام محی الدین صاحب، پرنسپل مدرسہ تنویر الاسلام، امرڈوبھا کی سحر انگیز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعدہ ادارے کے طلبہ نے حمد و نعت کی صورت میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش فرمایا۔اس موقع پر بہرائچ سے تشریف لائے شاعر اسلام جناب شان عالم نے حضرت مولانا سید محمد عمر سلطان چشتی علیمی کو دستار عالمیت سے نوازے جانے پر ان بارگاہ میں تہنیت نامہ پیش کیا۔اسی دوران مدرسہ کی انتظامیہ نے صدر مجلس نبیرہ شیخ الکبیر حضرت علامہ سید محمد فاروق میاں چشتی مصباحی مد ظلہ العالی اور آپ کے جانشین حضرت مولانا سید محمد عمر سلطان چشتی علیمی کی جبہ و تاج پوشی کی. اس پر جانشین شہزادہ سلطان الاولیاء نے دھولیہ و اہل سلسلہ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ مجھے والد محترم اور آپ کی امیدوں پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے نیز والد محترم ہی کی طرح مجھے بھی ان کی سر پرستی میں چلنے والے مدارس کی خدمت کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے.
بعدہ مقرر خصوصی حضرت علامہ محمد فاروق نظامی، صدر مدرس دار العلوم علیمیہ جمدا شاہی نسواں، نے خطاب فرمایا،اس کے بعد شعبہ تجوید و قرات اور شعبہ حفظ سے فارغ ہونے والے پچیس طلبہ کے سروں پر علمائے کرام کے ہاتھوں دستار بندی کا عمل وجود میں آیا. بعدہ مشاعرے کا دور شروع ہوا جس میں ہندوستان کے مشہور و معروف شعراء نے شرکت کی خصوصیت کے ساتھ شاعر اسلام جناب جاوید صدیقی گونڈوی،جناب بشیر کانپوری، عبد الواحد مالیگاؤں اور شان عالم بہرائچی اس تقریب میں موجود رہے.
اس مبارک موقع پر مدرسہ کے اراکین مدرسین و منتظمین سلسلہ سے وابستہ دیگر مریدین و منتسبین بھی حاضر رہے. مدرسہ کے سربراہ اعلیٰ نے مہمانان خصوصی، علماء، ائمہ اور شہر کے باوقار علم دوست عوام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شہر دھولیہ اور علاقے کے لوگوں کے تعاون کو سراہتے ہوئے دعاؤں سے نوازا۔آخر میں سربراہ اعلیٰ ہی کی رقت آمیز دعا پر جلسہ اختتام پزیر ہوا۔اس موقع پر شہر اور اس کے گردونواح کے لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت فرمائی۔