گجرات ہائی کورٹ نے منگل کے روز مودی سرنیم (کنیت) والے راہل گاندھی کے بیان پر ذیلی عدالت کے ذریعہ سنائی گئی سزا کے خلاف عرضی پر سماعت کی۔ بعد ازاں اس معاملے پر ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ جسٹس ہیمنت پرچھک تعطیل کے بعد اس تعلق سے فیصلہ سنائیں گے۔ حالانکہ مودی سرنیم (کنیت) معاملے میں راہل گاندھی کو عبوری راحت دینے سے ہائی کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ راہل گاندھی نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر ’مودی سرنیم‘ سے جڑے تبصرہ کے بعد ایک مجرمانہ ہتک عزتی معاملے میں سزا پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے 2 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے بعد راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہو گئی اور انھیں سرکاری بنگلہ بھی خالی کرنا پڑا۔
طرف سے پیش سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی سے 2 مئی تک جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ اس کے بعد اگلی سماعت منگل یعنی آج کے لیے طے کر دی گئی تھی۔ راہل گاندھی کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے عدالت میں اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس مبینہ جرم کے لیے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، وہ نہ تو سنگین ہے اور نہ ہی اس میں اخلاقی غیر ذمہ داری شامل ہے۔