یوگا کریں، وزن اٹھائیں، کاربز یا چربی کم کریں، شراب کو ترک کریں، تناؤ میں کمی لائیں۔
یہ سوچنا آسان ہے کہ آپ کو صحت مند، خوشحال انسان بننے کے لیے اپنے زندگی میں کچھ چیزوں کو درست کرنا ہے۔
ہم نے ماہرین سے پوچھا کہ وہ ان لوگوں کو صحت بہتر کرنے کا ایسا کون سا ایک مشورہ دیں گے جو بالغ ہیں اور ویسے ان کی صحت ٹھیک ہے اور تمباکو نوشی بھی نہیں کرتے۔
ذہن پر توجہ
صرف اپنی جسمانی صحت کے بارے میں سوچنا بہت آسان ہے۔
یونیورسٹی آف ایگزیٹر میں سپورٹ اور ایکسرسائز کی ایسوسی ایٹ لیکچرر ڈاکٹر نادینی سیمی کے مطابق ہمیں اپنی ذات کے بارے میں آگاہی پیدا کر کے ذہن کو بہتر کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
ان کے مطابق آپ ایسا سوچ سکتے ہیں کہ یہ خود کو پریشان کرنے سے روکنے کے لیے ہے لیکن یہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔
اپنی ذات کے بارے میں آگاہی ایک ایسی صلاحیت ہے جس کی مدد سے مختلف مزاج، احساسات کے بارے میں سمجھا جا سکتا ہے اور یہ صلاحیت ذہنی اور جسمانی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’اپنے احساسات، اسباب اور برتاؤ کو زیادہ گہرائی میں سمجھ لیتے ہیں تو آپ ہوش و حواس میں اپنے لیے بہتر فیصلے کر سکتے ہیں۔‘
مثال کے طور پر ورزش کے لیے کیا چیز آپ کو قائل کرتی ہے؟ کب آپ بہت زیادہ اور کب بہت کم، آپ ورزش کرنا چاہتے ہیں اور کیوں؟‘
وہ کہتی ہیں کہ ایسا کرنے کے بہت سے طریقے ہو سکتے ہیں، جن میں روز مرہ کی بنیاد پر حساب رکھنا، مراقبہ کرنا، توجہ مرکوز کرنا یا صرف بعض سرگرمیوں کے بعد یا دن کے اختتام پر خود غور کرنا۔
ہفتے میں 30 اگنے والی اشیا
ہم سب نے یہ سن رکھا ہے کہ ہمیں دن میں پانچ حصے پھل اور سبزیاں لینی چاہیے۔
لیکن ڈاکٹر میگن روزی کے مطابق یہ صرف مقدار ہی نہیں جس کے لیے ہمیں کوشش کرنی چاہیے بلکہ ان میں بدلاؤ بھی لانا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد ہفتے میں 30 مختلف اگنے والی خوراک لینی چاہیے۔
کیونکہ اگنے والی مختلف خوراک کا ہماری بہتر صحت میں اہم کردار ہے۔
ہمارے معدے میں بیکٹیریا جسے مائیکرو بیوم سے جانا جاتا ہے کا ہماری صحت میں اہم کردار ہے۔
الرجی، موٹاپا، پارکنسن اور یہاں تک کہ ذہنی تناؤ کا تعلق بھی معدے میں موجود بیکٹیریا سے ہے۔
ڈاکٹر روزی کہتی ہیں کہ ’ایک طریقہ ہے جس سے ہم اپنی خوراک میں اگنے والی چیزوں میں تبدیلی آسانی سے لا سکتے ہیں اور وہ یہ کہ جو چیزیں ہم خریدتے ہیں اس کے بارے میں تھوڑی معلومات۔‘
’صرف چنے خریدنے کی بجائے چار مختلف دالیں لینا۔ ایک طرح کے بیج خریدنے کی بجائے چار مختلف بیج خرید لیے جائیں۔‘
زیادہ مسکرائیں
زیادہ چھٹیوں کے موسم میں ہم میں سے زیادہ تر وزن کم کرنے اور جم جانے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
لیکن ڈاکٹر جیمز گِل کہتے ہیں کہ ایسے ’من مانے‘ مقاصد کا یہ مسئلہ ہے انھیں پورا کرنا اکثر مشکل ہوتا ہے اور ان میں ناکامی اعتماد میں کمی کا باعث بنتی ہے۔
ڈاکٹر جیمز گِل اس کی بجائے زیادہ خوش رہنے کی کوشش کرنے پر غور کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
واروک میڈیکل سکول میں محقق اور لوکم جی پی ڈاکٹر جیمز گِل کہتے ہیں کہ ’ایسے مخصوص چیزوں کی فہرست موجود ہے جو آپ اپنے زندگی کو صحت مند بنانے کے لیے کر سکتے ہیں، لیکن اگر آپ اپنی زندگی سے لطف اندوز ہی نہیں ہو پا رہے تو ممکنہ طور پر آپ مشکل اور صبر آزما تبدلیوں پر کار نہیں رہ سکتے۔‘