بھوپال ایم ایل اے و ایم پی اسٹیٹ حج کمیٹی کے رکن عارف مسعود نے مرکزی حج کمیٹی اور مرکزی وزارت اقلیتی فلاح و بہبود کو اس کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے دونوں سے حج کرایہ میں اضافہ کو احکام کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ وہیں عارف مسعود نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اگر دو روز کے اندر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہیں، تو وہ حج کمیٹی کی رکنیت سے مستعفی ہو جائیں گے۔
نیوز18 اردو سے خاص بات چیت کرتے ہوئے بھوپال ایم ایل اے و ایم پی اسٹیٹ حج کمیٹی کے رکن عارف مسعود نے کہا کہ مرکزی حج کمیٹی کے عازمین حج کے کرایہ کو لیکر جو سرکلر جاری کیا گیا ہے، وہ عازمین حج کے ساتھ ایک بڑی سازش ہے۔ مرکزی حج کمیٹی اور حکومت ہند نے عازمین حج کے مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے حج پرواز کے لئے گلوبل ٹینڈر نہ کر کے اپنی پسند کی حج کمپینوں کو فائیدہ پہنچانے کا کام کیا ہے۔ یہی نہیں حج کمیٹی نے حج کرایہ سرکلر کے ذریعہ کرناٹک اسمبلی انتخابات کو بھی اثر انداز کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرنا ٹک میں اسمبلی انتخابات ہیں تو کرناٹک بنگلورو سے حج پر جانے والے عازمین حج کو اخرجات و کرایہ کو سب سے کم رکھا گیا ہے ۔ بنگلورسے حج پر جانے والے عازمین حج تین لاکھ تین ہزار نوسو اکیس روپیہ میں حج کرلیں گے وہیں اسی فریضہ کی ادائیگی کے لئے اگر کوئی عازم حج بہار گیا سے پرواز لیتا ہے تو اسے چار لاکھ تین سو ایکسٹھ روپے ادا کرنا ہوگا۔ گیا سے جانے والے عازمین حج کا کرایہ ملک میں سب سے مہنگا ہے ۔ کیونکہ نتیش جی مودی پر قابو نہیں پا رہے ہیں تو اس طرح سے عازمین حج کو ستایا جارہا ہے ۔
اسی طرح سے بھوپال اور ممبئی امبارکیشن پوائنٹ سے جانے والی حج پرواز کے کرایہ میں فرق رکھا گیا ہے۔ ممبئی سے حج پر جانے والے عازمین حج کو تین لاکھ چار ہزار آٹھ سو تینتالیس روپے صرف کرنا ہوگا جبکہ بھوپال امبارکیشن سے جانے والے عازمین حج کو تین لاکھ باہتر ہزار آٹھ سو پندرہ روپے صرف کرنا ہوگا۔ بھوپال سے ممبئی کی دوری کتنی ہے یہ سب کو معلوم ہے۔ کووڈ سے قبل جب بھوپال سے عازمین حج مقدس سفر کے لئے گئے تھے تب ممبئی اور بھوپال سے جانے والے عازمین حج کے کرایہ میں بمشکل پندرہ ہزار کا فرق تھا مگر امسال باہتر ہزار کا فرق رکھا گیا ہے جو کسی طرح بھی قبول نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کہنے کو وزیر برائے شہری ہوا بازی کا تعلق مدھیہ پردیش سے ہے مگر انہیں بھی مدھیہ پردیش کے عازمین حج کا کوئی خیال نہیں ہے۔ میں نے اس تعلق سے مرکزی حج کمیٹی اور مرکزی وزیر اقلیتی فلاح و بہبود کو خط لکھا ہے، اگر دو روز میں حج کرایہ میں اضافہ کے احکام کو واپس نہیں لیا جاتا ہے تو میں حج کمیٹی کی رکنیت سے استعفی دیدوں گا۔