تاریخ کے مطابق راؤ رنمل کی موت کے بعد اس کے 24ویں بیٹے راؤ جودھا نے 12 میی 1459 کو اس قلع کی بنیاد رکھی۔ پھر جودھ پور- شہر پناہ جےپول قلع پر بنایا گیا۔ یہ کھڑی ڈھلوانوں اور اطراف میں کٹی ہوئی چٹانوں کی چوٹی پر کھڑی واحد پہاڑی پر سب سے عظیم منزل کا قلع ہے۔ اس قلع کے میوزیم میں 1828 کا شیو پران کا فولیو بھی ہے۔ اس قلع میں چامنڈا ماتا کا مندر، خوبصورت کھڑکیاں، راہداری، دولت خانہ چوک، کوٹ یارڈ، جاپا محل اور تاریخی توپیں بھی ہیں۔
اکبر اعظم اور تیمور لنگ کی تلواریں جودھ پور کے قلع میں موجود
مئی 10, 2023
ورثہ پر مخصوص -ایم آئی ظاہر 9928986086 جودھپور۔ یہ جودھ پور کا قلعہ ہے۔جسے مہران گڑھ کہتے ہیں۔ اگر آپ کو سیر و سیاحت کا شوق ہے تو یہ معلومات آپ کے لیے ہیں۔ یہ ایک خوبصورت اور فنکارانہ ورثہ ہے۔ اس قلع کی خوبصورتی اس قدر شاندار ہے کہ سیاح اس کی بلندی کو دیکھ کر رہ جاتے ہیں۔ مغل بادشاہ اکبر اعظم اور تیمور لنگ کی تلواریں جودھ پور کے قلع میں موجود ہیں۔ یہ ایک ناقابل تسخیر قلع ہے جس کا مطلب ہے کہ اسے کوئی فتح نہیں کر سکا تھا۔اس خوبصورت قلع میں فروخت کے مراکز اور آرٹ گیلریاں بھی ہیں۔ ان میں ٹربن گیلری، پینٹنگ گیلری اور لوک کے آلات کی گیلری نمایاں ہیں۔ یہاں مہران گڑھ میوزیم گیلری اہم ہے۔ آرمری میں سونے اور چاندی کے ک م کی ہویی کئی بادشاہوں کی تلواریں، بندوقیں اور ڈھالیں موجود ہیں۔۔ اس قلع تک جانے کے لیے دو راستے ہیں، اگلا راستہ ناگوری گیٹ سے جسونت تھڑا سے ہوتا ہوا ہے اور اس راستے کا موڑ سورساگر اور چاندپول روڈ سے ہے، دوسرا پچھلا راستہ شہر پناہ کی طرف سے نوچوکیا رانی سر سے فتح پول کی طرف پدمسر کی طرف آتا ہے۔ برسوں پہلے اس کا دامن ایک ویران جنگل کی طرح تھا لیکن اب یہ دامن بھی ہرا بھرا ہے اس لیے راؤ جودھا راک ڈیزرٹ پارک میں چاندنی راتوں میں موسیقی بجتی ہے۔ اس قلع میں دیکھنے کو بہت سی چیزیں ہیں ۔