فارس کے مطابق کویت میں اپنی نئی تعیناتی سے قبل وہ ایران کی وزرات خارجہ میں خلیجی امور کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔ سن 2019 میں انہیں دوبارہ اس عہدے پر فائز کیا گیا تھا اور وہ اس وقت سے اسی عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ کے معاون کے طورپر بھی خدمات انجام دی ہیں۔ ایران اور سعودی عرب نے چین کی ثالثی میں سات سال بعد دو طرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک سہ فریقی معاہدہ بھی ہوا تھا۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے دارالحکومتوں اور اہم شہروں میں اپنے اپنے سفارت خانے اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے نیز 20 سال قبل ہونے والے سکیورٹی اور اقتصادی تعاون کے معاہدوں پر عمل درآمد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
خیال رہے کہ سن 2016 میں ایک معروف شیعہ عالم دین کو سعودی عرب میں پھانسی دیے جانے کے خلاف ایران میں زبردست مظاہرے ہوئے تھے۔ مظاہرین نے تہران میں سعودی سفارت خانے اور مشہد میں قونصل خانے پر حملے کر دیے تھے۔ ان واقعات کے بعد ریاض نے تہران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔
ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا کے مطابق اس ماہ کے اوائل میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بتایا تھا کہ سعودی عرب نے تہران میں اپنے نئے سفیر کا تقرر کر دیا ہے اور ایران بھی جلد ہی ریاض میں اپنا نیا سفیر مقرر کرے گا۔