بدھ کے روز صبح گیارہ بجےلال مدرسہ (وارث پورہ کامٹی) میں خواتین کے لیے ایک خصوصی پروگرام رکھا گیا ،جس میں مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے خواتین سے خطاب فرمایا،انہوں نے کہا کہ اللہ پاک نے قرآن کریم میں ایمان والے مردوں اور عورتوں کو اس بات کا حکم دیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو دوزخ کی آگ سے بچائیں۔لہذاگھر کے سرپرستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود بھی نیک بنیں اور اپنی اولاد کو بنانے کی کوشش کریں،تا کہ دوزخ کی آگ سے بچ سکیں۔انہوں نے مزیدکہا کہ والدین کے لیےاپنی اصلاح وتربیت کے ساتھ ساتھ اپنی اولاد کی اصلاح وتربیت کی فکر بھی ضروری ہے،اگر وہ اس سلسلے میں غفلت برتیں گے تو اولاد غلط راستے پر جائے گی ۔انہوں نےبتایاکہ اگر والدین نے اولاد کی تربیت کا فریضہ پورے طور پر انجام دیا ہوتا تو آج مسلم لڑکیاں ارتداد کے راستے پر نہ جاتیں اور مسلمان لڑکے بےحیائی کے کاموں میں مبتلا نہ ہوتے۔
مولانامحمد عمرین محفوظ رحمانی کاناگپورکامٹی کا دوروزہ اصلاحی دورہ
مئی 25, 2023
خانقاہ رحمانیہ مالیگاؤں کے سجادہ نشین شیخ طریقت حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب(خلیفہ حضرت مولانامحمد ولی رحمانی ؒ ) نے گز شتہ۲۳؍ ۲۴؍مئی بروز منگل اوربدھ ناگپور اور کامٹی کا دو روزہ اصلاحی دورہ فرمایا،اس دورے میں متعدد مقامات پر اصلاحی وتربیتی پروگرام منعقد کیے گئے۔منگل کے روز بعد نماز عصر مسجد امان اللہ سیٹھ(مومن پورہ ناگپور)میں اصلاحی مجلس منعقد کی گئی ،اسی دن بعد نماز عشاء جامع مسجد(کامٹی) میںبھی ایک اصلاحی وتربیتی مجلس کا انعقاد کیا گیا،دونوں جگہوں پر مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کا فکر انگیز خطاب ہوا،انہوں نے فرمایا کہ ایمان سب سے بڑی دولت ہے اور جوبندہ ایمان والا ہوتا ہے اس کے اندر اللہ اور اس کے رسول کی محبت اور تقوی وپر ہیز گاری اور خوف خدا جیسی ایمانی صفات کا ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دلوں میں اپنے ماں باپ ،اہل وعیال اور مال ودولت کے مقابلہ میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت غالب ہونی چاہیے،تاکہ یہ محبت ہمیںاللہ اور اس کے رسول ﷺ کی مرضیات پر چلاسکے،البتہ اس محبت کو اپنے دل میں پیدا کرنے کے لیے اللہ کے نیک بندوں سے تعلق رکھنا اور ان کی صحبت اختیار کرنا نیز ان کی ہدایات کی روشنی میں اپنے آپ کو تربیت کے مرحلے سے گزارنا ضروری ہے۔انہوں نے حاضرین کو فرائض وواجبات کی ادائیگی کی تاکید کرتے ہوئے نمازوں کی پابندی پر زور دیااور کہا کہ ہماری نماز رسمی اور قانونی نہ ہو بلکہ احسانی ہو،اسی کے ساتھ ذکراللہ کی کثرت کا بھی اہتمام ہو۔ملک کے موجودہ مشکل حالات کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ ہمیں مایوس ہونے کے بجائے اللہ کی ذات پر اعتماد کرنا چاہیے کہ اللہ کی مدد آئے گی۔اس لیے کہ جب زمین کے سارے دروازے بند ہوجاتے ہیں تب بھی آسمان کا دروازہ کھلا ہوتا ہے۔البتہ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہمارا اللہ سے تعلق مضبوط ہو اور ہم ایمانی صفات کے ساتھ زندگی بسرکریں۔
Tags