یہ واقعہ مصر میں پیش آیا ہے ، جہاں ایک خاتون کو اپنے ہی بچے کا قتل کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے ۔ خاتون کا نام ہانا ہے اور اس پر الزام ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو پکا کر کھا گئی
سب سے زیادہ حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ اس نے نہ صرف اپنا جرم قبول کرلیا، بلکہ اس کے پیچھے جو وجہ بتائی ہے، وہ آپ کو حیرت میں ڈال دے گی
ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق 29 سال کی ہانا ابو شالابی کی رہنے والی ہے اور اس نے اپنے ہی بیٹے کو کلہاڑی سے مار ڈالا ۔ علامتی تصویر ۔
پولیس نے جب اس کو گرفتار کیا تو پتہ چلا کہ اس نے 28 اپریل کو اپنے پانچ سال کے بیٹے یوسف کو مارنے کے بعد اس کے سر کے کچھ حصے کو پکا کر کھا لیا تھا ۔
یہ واقعہ سامنے اس وقت آیا جب لڑکے کے چچا نے گھر میں رکھی بالٹیوں میں بچے کے جسم کے کٹے ہوئے حصے دیکھے ۔
مقامی میڈیا کے مطابق خاتون نے بچے کے سر پر چار حملہ کرکے اس کو مارا اور باتھ روم میں جاکر اس کے ٹکڑے کئے ۔ پھر گرم پانی میں یہ ٹکڑے ڈال کر خاتون نے پکائے اور کھا گئی
بچہ اپنی ماں کے ساتھ تنہا رہتا تھا کیونکہ اس کے والدین الگ ہوچکے تھے ۔ بچے کے والد نے بتایا کہ چار سال پہلے ہی وہ الگ ہوگئے تھے ۔ ماں بچے کو باپ سے الگ رکھنا چاہتی تھی، ایسے میں والد کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر اس نے ایسا کیا
وہیں ملزم ماں نے پولیس کو خود ہی بتایا کہ وہ ذہنی طور پر بیمار ہے اور وہ اپنے بیٹے کو ہمیشہ کیلئے اپنے ساتھ رکھنا چاہتی تھی، اس لئے اس نے ایسا کیا ۔
حالانکہ پولیس کو بھی اس بات کا یقین نہیں ہے کہ خاتون ذہنی مریض ہے، ایسے میں اس کی جانچ کرائی جارہی ہے۔