ممبئی 17/ جون
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں چیف تفتیشی افسر کی گواہی جاری ہے، سبکدوش اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس موہن کلکرنی نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم میجر رمیش اپادھیائے کو گرفتار کرنے کے بعد دو پنچوں کی موجودگی میں اس کی آواز کا نمونہ حاصل کیا گیا تھا جسے بعد میں فارینسک سائنس لیباریٹری جانچ کے لیئے بھیجا گیا تھا۔آج عدالت میں ملزم رمیش اپادھیائے کی آواز کے نمونے کی کیسٹ کو بجایا گیا اور موہن کلکرنی سے اس کی شناخت کرنے کو کہا گیا
، آواز سننے کے بعد موہن کلکرنی نے ملزم رمیش اپادھیائے کی آواز کی شناخت کی، ملزم میجر اپادھیائے کی آواز کے نمونے کی کیسٹ کی کوالیٹی پر دفاعی وکلاء نے شدید اعتراض کیا اور عدالت سے کہا کہ انہیں آواز صاف سنائی نہیں دے رہی ہے جس پر خصوصی جج نے انہیں کہا کہ آواز دھیمی ہے اور ملزم نے جلدی جلدی میں تحریر پڑھی ہے اور عدالت کو آواز کے نمونے میں کوئی خامی نظر نہیں آئی، عدالت نے دفاعی وکلاء کے اعتراض کو خارج کردیا اور آواز کے نمونے کے دستاویزات کو اپنے ریکارڈ پر لے لیا۔
موہن کلکرنے نے عدالت کو مزید بتایا کہ 10/نومبر2008 کو ملزم سوامی دیانند پانڈے عرف شنکر اچاریہ کولکھنؤ سے گرفتار کیا گیا تھا اور گرفتار کرکے پہلے اسے لکھنؤ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں اس نے اے ٹی ایس کے ذریعہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت کی جس کے بعد عدالت نے ملزم کا طبی معائنہ کیئے جانے کا حکم جاری کیا، ملزم کا طبی معائنہ کیئے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے عدالت میں رپورٹ دی کہ ملزم کے ساتھ کسی بھی طرح کا تشدد نہیں کیا گیا۔ لکھنؤ مجسٹریٹ کی اجازت سے ملزم کو ناشک لایا گیااور اسے ناشک مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا
جہاں ملزم نے ایک بار پھر اس کے ساتھ تشدد کیئے جانے کی شکایت کی۔ ناشک مجسٹریٹ نے ملزم کو اپنے چیمبر میں طلب کرکے اس کا بذات خود معائنہ کیا اور پھر ملزم کو اے ٹی ایس کی تحویل میں دیئے جانے کا حکم جاری کیا۔ اس طرح ملزم سوامی دیانندپانڈے کا اے ٹی ایس کے ذریعہ تشدد کیئے جانے کا دعوی دونوں مرتبہ غلط ثابت ہوا۔
موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ایڈیشنل کمشنر آف پولس سکھوندر سنگھ کے حکم پر اے پی آئی گری گوساوی کو پنچ مڑھی آرمی ایجوکیشن سینٹر بھیجا گیا تاکہ ملزم کرنل پروہت کا لیپ ٹاپ ضبط کیاجاسکے۔موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ 11/ نومبر 2008 کو ملزم سدھاکر دھر دویدی نے اقبالیہ بیان دینے کی خواہش کا اظہار کیا جس کے بعد عدالت کی اجازت سے اس وقت کے ڈی سی پی زون دو سنجے موہتے نے اس کا اقبالیہ بیان درج کیا تھا۔
موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم سدھاکر دھر دویدی کی آواز کا نمونہ دو پنچوں کی موجودگی میں حاصل کیا گیا تھا۔ عدالت میں آج آواز کے نمونے کی کیسٹ بجائی گئی، آواز سننے بعد گواہ استغاثہ موہن کلکرنی نے آواز کی شناخت کی۔موہن کلکرنی نے خصوصی جج کو مزید بتایا کہ 26/ نومبر2008 کو شہید ہیمنت کرکرے نے رات نو بجے ا نہیں ٹائمز آف انڈیا بلڈنگ ممبئی کے پاس اپنے اسٹاف کے ساتھ بلایا تھا اس وقت ممبئی پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔اس حملہ میں ہیمنت کرکرے،ایڈیشنل کمشنر کامٹے، پی آئی وجے سالسکرشدید زخمی ہوئے تھے جنہوں نے بعد میں اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑدیا۔
موہن کلکرنی نے مزید بتایا کہ ہیمنت کرکرے کے شہید ہوجانے کے بعد 29/ نومبر 2008 کو اے ڈی جی کے پی رگھوونشی نے اے ٹی ایس کا چارج سنبھالا جس کے بعد ان کی سربراہی میں اس مقدمہ کی مزید تفتیش انجام دی گئی۔
گواہ استغاثہ سے سوالات پوچھنے کا سلسلہ آج ختم نہیں ہوسکا جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی ملتوی کردی۔دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم،ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال و دیگر موجود تھے۔
گذشتہ کل ملزم کرنل پروہت کے وکیل نے خصوصی عدالت میں ایک عرضداشت داخل کی جس میں تحریر ہے کہ عدالتی کارروائی کے اختتام کے بعد بھی موہن کلکرنی خصوصی وکیل استغاثہ اویناس رسال اور این آئی اے کے افسران کے ہمراہ کمرہ عدالت میں بہت دیر تک موجود تھے جبکہ گواہ نے عدالت سے ناساز ی طبیعت کی وجہ سے سماعت جلد ختم کرنے کی گذارش کی تھی اور عدالت نے گواہ کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی تھی۔ کرنل پروہت کے وکیل نے گواہ استغاثہ موہن کلکرنی کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے کرنل پروہت کے وکیل کی جانب سے داخل عرضداشت کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے این آئی اے کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔