بامبے ہائی کورٹ کے معزز ایکٹنگ چیف جسٹس نتن جامدار و جج سندیپ مارنڈے کی ڈبل بینچ میں 21 جون کو میونسپل کمشنر و دیگر پانچ حکام کو حاضر کا حکم جاری
معین الدین اور اسلم انصاری کی عرضداشت پر میونسپل کمشنر و دیگر پانچ فریقین کو نوٹس
مالیگاؤں (نامہ نگار) انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم کے پانچ سو کروڑ روپے کے ٹینڈر میں بیشمار خامیاں اجاگر کرتے ہوئے سابقہ دنوں پریس کانفرنس لیکر اسلم انصاری و آصف شیخ رشید نے کمشنر کی نیت پر کئی شکوک و شبہات اور الزامات مع دستاویزات عائد کئے تھے اور اعلان کیا تھا کہ اگر شہر کو کھنڈر بنانے سے کمشنر باز نہیں آئے اور انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم کے ٹینڈر میں سخت شرائط و ضوابط نافذ نہیں کئے گئے تو ہم ممبئی ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کریں گے ۔اسی نقطہ کو لیکر آج بروز جمعہ 16 جون کو ممبئی ہائی کورٹ میں پٹیشنرس انصاری محمد اسلم خلیل احمد اور معین الدین نظام الدین نے ایک مفاد عامہ کی عرضداشت دائر کی ہے جسکا نمبر SD15830/23 بتایا گیا ہے ۔اسطرح کی تفصیلات ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے آصف شیخ رشید اور اسلم انصاری نے کہا کہ مالیگاؤں کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر و کمشنر بھالچندر گوساوی مالیگاؤں شہر کو کھنڈر بنانے اور اپنا الو سیدھا کرنے کی گھناؤنی کوشش کررہے ہیں۔انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم کیلئے پانچ سو کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کیا گیا ہے۔جن مقامات پر گٹر کی تعمیر کیلئے کھدائی کی جائے گی وہاں پر برائے نام پیچ ورک کا ذکر کیا گیا ہے جبکہ اس مقام پر نئے سرے سے سمینٹ کانکریٹ روڈ کی تعمیر کرنے کی ضرورت ہے لیکن اسکا کوئی ذکر نہیں، شہر بھر میں جگہ جگہ مین ہول صفائی کیلئے بنائے جائیں گے لیکن اس پر کور کا ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔اس اسکیم کیلئے پروجیکٹ مینیجمینٹ کنسلٹنٹ کے طور پر مہاراشٹر جیون پرادھیکرن کو منتخب کیا گیا لیکن اس ایجنسی نے آفس میں بیٹھ کر اسٹیمٹ بنایا جبکہ انڈر گراؤنڈ گٹر کی تعمیر کیلئے آبادی کے لحاظ سے مکمل طور پر واضح سروے کرنا ضروری تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ٹینڈر جلد بازی میں جاری کیا گیا جس میں بہت ساری فاش غلطیاں کی گئی ۔اس کے سبب شہریان کے کروڑوں روپے کے ٹیکس کا نقصان ہوگا ۔اتنا ہی نہیں عوام کو سالوں تک آمد و رفت کیلئے پریشانی و تکالیف کا سامنا بھی کرنا پڑے گا ۔اور کوئی پرسان حال نہیں ہوگا ۔اسی طرح کئی سو کروڑ روپے کے بجٹ سے شہر میں سمینٹ کانکریٹ روڈ کی تعمیر جاری ہے اور کئی سڑکیں تعمیر ہوچکی ہیں ۔ان کروڑوں روپے کی تعمیر شدہ سڑکوں کو دوبارہ کھودا جائے گا جس سے عوامی املاک کو نقصان پہنچے گا، کروڑوں روپے کا بیجا اصراف ہوگا اور شہریان مالیگاؤں کو حد درجہ تکالیف و پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ٹینڈر حاصل کرنے کے خواہش مند مکتے دار جو پچھلے پانچ سالوں میں 150 کروڑ روپے کا سالانہ ٹرن اوور رکھتے ہیں کو بھی حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے۔جبکہ اس کام کیلئے کم از کم ایک ہزار کروڑ روپے کا ٹرن اوور رکھنے والے مضبوط مکتے دار کا ذکر کرنا لازمی تھا ۔تاکہ دی گئی مدت میں کام مکمل ہوسکے ۔اس کام کیلئے پانچ سو کروڑ روپے کا اثاثہ رکھنے والے ٹھیکہ دار کا ہونا ضروری ہے لیکن کمشنر نے 25 کروڑ روپے کا اثاثہ رکھنے والے ٹھیکہ دار کو بھی ٹینڈر میں حصّہ لینے کی اجازت دے دی جو کہ کام کی نوعیت کے لحاظ سے نہایت ہی کم ہے ۔اس کام کو 24 مہینوں میں کام مکمل کرنے کی شرط رکھی گئی ہے ۔اس کے علاوہ ممبئی ہائی کورٹ میں درج پٹیشن میں معزز کورٹ سے کہا گیا ہے کہ فوری سماعت اور موجودہ مفاد عامہ کی عرضی کو حتمی طور پر نمٹانے کے لیے معزز عدالت میونسپل کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ،ممبر سیکرٹری مہاراشٹر جیون پرادھیکرن ممبئی ،چیف انجینئر ناسک ڈیوژن مہاراشٹر جیون پرادھیکرن ، پرنسپل سیکرٹری وزارت شہری ترقیات منترالیہ اور حکومت مہاراشٹر کو ہدایات دی جائے کہ 5 جون 2023 کے G.R کے مطابق (انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم) زیر زمین سیوریج سسٹم پروجیکٹ اور واٹر سپلائی پروجیکٹ کے فیز-2 کے کام کو مزید آگے بڑھنے سے روکا جائے۔ ٹینڈر کی شرائط میں عبوری/اشتہاری ریلیف دی جا سکتی ہے اور انصاف کے اس عمل کے لیے درخواست گزاروں کو راحت دینے کیلئے ذمہ دار آفیسران کو بطور ڈیوٹی پابند بنایا جائے ۔عرضداشت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ معزز عدالت جواب دہندہ نمبر 1 سے 5 کو ہدایت دے کہ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی میونسپل حدود کے اندر کھدائی اور اس کے بعد ترقیاتی سرگرمیوں کے ذریعے سڑک کو کنکریٹائز کرنے(سمینٹ روڈ بنانے) کے لیے سائنسی اور درست طریقہ کار کو تیار کرنے، اپنانے، نافذ کرنے کیلئے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن حدود میں ہی مکمل کیا جائے ۔ معزز عدالت سے رٹ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ معزز عدالت متعلقہ آفیسران کو حکم، ہدایات یا عرضی گزاروں کی نوعیت میں کوئی اور مناسب رٹ جاری کرنے کا مجاز رکھے ۔جواب دہندہ نمبر 1 سے 5 کو مزید ترقیاتی کام جاری کرنے یا ٹینڈر جاری کرنے اور ورک آرڈر جاری کرنے پر روک لگائی جائے۔ اس ضمن میں ممبئی ہائی کورٹ نے مالیگاؤں کارپوریشن کے کمشنر سمیت پانچ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 جون کو صبح دس بجے ممبئی ہائی کورٹ میں حاضر رہنے کا حکم دیا ہے ۔