اپنے ویڈیو پیغام میں زیلنسکی نے مزید کہا، "میں مسٹر چانسلر اولاف کا، ان کے ذاتی عزم کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں، جو کہ کئی لحاظ سے پورے یورپ کا عزم بن گیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ روسی دہشت گردی کو ہر دن اور ہر رات، اور یوکرین کے ہر شہر اور گاؤں پر کیے جانے والے حملوں کو ناکام بنانا چاہیے۔
جرمنی نے ابتدا میں یوکرین کو فوجی امداد فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ ظاہر کی تھی، جس پر برلن پر نکتہ چینی بھی کی گئی تھی۔ لیکن اس کے بعد برلن نے اپنا موقف تبدیل کر لیا ہے اور یوکرین کو جدید جنگی ٹینک اور فضائی دفاعی نظام فراہم کرنا شروع کر دیا ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ یہ نظام ان کی دفاعی پالیسی کی کلید ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جرمنی اب تک یوکرین کی فوج کو 3.21 بلین یورو کی مدد فراہم کرچکا ہے۔
یوکرین کے وزیر دفاع نے روس کے فضائی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جرمنی سے یورو فائٹر جیٹ ٹائفون طیارے بھیجنے کی اپیل کی ہے۔ فنکے میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں یوکرین کے وزیر دفاع اولیکزی ریزنیکوف نے جرمنی اور برطانیہ سے یورو فائٹر جیٹ ٹائفون بھیجنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، "اگر برطانیہ اور جرمنی یورو فائٹر سپلائی کرنے کی صلاحیت کو مربوط کر لیں تو یہ ایک اہم قدم ہو گا۔"انہوں نے مزید کہا کہ یہ طیارے روسی حملوں کے خلاف کارروائیوں میں بھی مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔
یوکرین اپنے مغربی اتحادیوں سے جنگی طیارے بالخصوص امریکی ساخت کے ایف 16 فراہم کرنے کے لیے مہم چلا رہا ہے۔ جرمنی اور برطانیہ اب تک یہ جنگی طیارے بھیجنے سے انکار کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یوکرین جو ایف 16چاہتا ہے وہ ان کے پاس نہیں ہیں اور اگر وہ یورو فائٹر ٹائفون جیٹ بھیجتے ہیں تو اس کے لیے پائلٹوں کو تربیت دینے اور مناسب عملہ بھی فراہم کرنا ہو گا لہذا جنگی طیاروں کا بھیجنا فوری طور پر سود مند نہیں ہو سکتا۔ جرمن وزارت دفاع کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے برلن اپنے سابقہ موقف پر قائم ہے۔