سے گذشتہ دوماہ پیشتر قائم کیا گیا۔ اسی کی ایک خصوصی مشاورتی میٹنگ آج سروے نمبر ۲۱،جونے فاران اسپتال کے عقب میں واقع میونسپل گارڈ ن میں منعقد ہوئی۔ جس میں درگاہوں کے ذمہ داران صوفیائے کرام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تنظیم اتحاد الصوفیاء کے صدر صوفی نورالعین صابری نے اس میٹنگ کی صدارت فرمائی. جبکہ بزرگ اور نوجوان صوفیائے کرام نے بڑی تعداد میں شریکِ میٹنگ ہوکر اپنی گرانقدر آراء سے نوازا۔ میٹنگ کا اہم موضوع مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی جانب سے موضع کردہ نئی پالیسی پر غور کرنا تھا۔ اس کے علاوہ تنظیم کو باقاعدہ رجسٹرڈ کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جانے پر بھی زوردیا جانا تھا۔ چنانچہ صدر تنظیم کی ایماء پر آج کی میٹنگ میں شریک ۱۰۰ سے زائد سرگرم اور عمومی ممبران سازی کی گئی ۔
میٹنگ کا آغاز تلاوتِ کریم سے کیا گیا۔ جبکہ خصوصی مقررین حاجی محمد یوسف الیاس نے کہا کہ اتحاد زندگی ہے ،انتشار موت ہے اِس اتحاد کو ہمیشہ باقی رکھیں۔ صوفی انیس احمد قادر ی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام ہی ارکانِ تنظیم کو متحد رہنے اور شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے طریقت کی پاسداری کرنے کا مشورہ دیا۔ صحافی مختار عدیل نے اپنے خطاب میں تجویز پیش کی کہ جس طرح گلبرگہ شریف میں خواجہ بندہ نواز کی درگاہ انتظامیہ کے ذریعے عصری اعلیٰ تعلیم کے ادارے چلائے جارہے ہیں اِس کا جائزہ لینے کیلئے ایک نمائندہ وفد تنظیم اتحادُالصوفیاء کا جانا چاہئے تاکہ ہمیں بھی اسی طرز پر مستقبل میں کارکردگی انجام دینے میں سہولت ہوگی۔تمہیدی کلمات صوفی شمس الضحیٰ اسرائیل نے ادا کئے اور تنظیم کی افادیت نیز باہمی اتحاد و اعتماد کو مظبوط رکھنے کی ضرورت پر زوردیا۔ مولانا امتیاز قدیری نے کہا کہ ہم نے صوفی نورالعین صابری صاحب کو اس کا صدر منتخب کر لیا ہے تو ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اپنے صدر پر مکمل اعتماد کا اظہار کریں۔ شرکائے مجلس کا استقبال سینئر صحافی احتشام انصاری نے کیا ۔اِس موقع پر صدرِ تنظیم اتحاد الصوفیاء صوفی نورالعین صابری نے مزید کہا کہ فی الحال ہمیں دو اہم نکا ت پر متحرک ہوناہے ایک تو مہاراشٹروقف بورڈ کی نئی پالیسی جوکہ وقف اداروں کیلئے دشوار گذارہونے کا اندیشہ ہے۔ اس کیلئے بہت جلد ایک نمائندہ وفد وقف بورڈ کے چیئرمن وجاہت اطہر مرزا سے ملاقات کرکے نئی پالیسی کے نقصانات پر تبادلۂ خیال کرے گا۔موصوف نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ مذکورہ تنظیم بہت جلد رجسٹریشن کے مراحل سے گذر کر ایک اہم تنظیم کے روپ میں اُبھر کر آئے گی۔ آپ نے تمام ممبران کو اتحاد و اتفاق کے ساتھ تنظیم کے حق میں سنجیدہ کارکردگی انجام دینے کی خواہش کا اظہار کیا ۔نیز عصری درسگاہوں کے قیام کی تجویز پر بھی سنجیدگی سے غورکرنے کی یقین دہائی کرائی۔قاری محمد یوسف چشتی کی دعا پرہجوم میٹنگ اختتام پذیر ہوئی۔میٹنگ میں صوفی محمد رمضان چشتی،صوفی سعید احمد سعدی،صوفی فخرالدین چشتی،صوفی مبین قادری،صوفی مختار شمسی،صوفی عرفان بابا قریشی،صوفی محمد قاسم چشتی،مریدین صوفی علیم الدین نوازی،صوفی افضال قدیری،اشرفی عبدالماجد شکاری،صوفی صادق انار والا،صوفی انور قادری،وغیرہ قابل ذکر صوفیائِ کرام کے علاوہ سینکڑوں اہل طریقت نے شرکت کی ۔میٹنگ کی کامیابی کیلئے صوفی جمیل احمد قادری ٹیلر ،محمد رمضان محمد عباس ،حافظ محمد عرفان رضا، وغیرہ نے خصوصی طور پر محنت کی اور بہترین انتظامات کرنے میں خصوصی معاونت کی۔ صدرِ موصوف کے اظہارِ تشکر کے ساتھ مذکورہ مشاورتی میٹنگ اختتام پذیر ہوئی۔
ایسی تحریری اطلاع تنظیم کے پروپیگنڈہ سکریٹری احتشام انصاری نے جاری کی۔