کارپوریشن اور ایم جے پی کی جانب سے جو خامیاں ہمیں پتہ چلی ہے اس کے مطابق مالیگاؤں شہر کی جغرافیائی صورت حال کے مطابق سروے کرنا ضروری تھا لیکن صحیح طریقے سے سروے نہیں کیا گیا اور پروجیکٹ ڈرائنگ وغیرہ بھی تیار نہیں کیے گئے۔اسی طرح 500 کروڑ کے اس باوقار پروجیکٹ کے لیے کم از کم 500 سے 1000 کروڑ روپے کا کاروبار کرنے والی کمپنی کا ہونا ضروری ہے۔ مہاراشٹر کیونکہ پرادھیکرن نے صرف 5 سالوں میں 150 کروڑ روپیہ جان بوجھ کر رکھا گیا ہے تاکہ کمزور بولی دہندگان کو مذکورہ ٹینڈر میں حصہ لینے کا قابل عمل موقع مل سکے ۔اس پروجیکٹ کیلئے مالیاتی ٹرن اوور کی رقم اتنی کم کیوں رکھی گئی؟ جب 419 کروڑ روپے کا پراجیکٹ 24 مہینوں میں مکمل ہونا ہے اور اس حساب سے ہر ماہ 18 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں تو کیا ٹھیکدار کم مالیاتی کاروبار اور کمزور منصوبہ کے ساتھ اتنا اہم منصوبہ بنا سکتا ہے؟ پروجیکٹ کو پورا کرسکتا ہے کیا اس اہم بات پر غور کیوں نہیں کیا گیا؟ ٹینڈر کے مطابق اس کام کیلئے 21.5 MLD کی STP صلاحیت کی ضرورت ہوگی۔ لیکن اچھے معیار کا کام کروانے کے لیے 60 سے 70 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی پلانٹ رکھنے والی کمپنی کی شرائط کو درج کرنا چاہیے تھا ۔ اس بات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یقیناً یہ ایم جے پی اور مالیگاؤں کارپوریشن کی سازش ہے کہ ٹینڈرز میں حصہ لینے والے کو پچھلے دروازے سے کمزور بولی دہندگان کی مدد کرنے کے مترادف بنایا جائے ۔اس کے علاوہ ایک خامی یہ بھی ہے کہ مین پمپنگ اسٹیشن کے تکنیکی تجربے پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ جبکہ اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ مالیگاؤں شہر کے علاقے کی ترتیب کو دیکھ کر، یہ نیٹ ورک کے کام کے لیے غیر موزوں معلوم ہوتا ہے۔سروے اور ڈرائنگ وغیرہ کی تیاری کے بغیر ٹینڈر کی شرائط و ضوابط تیار کی گئیں ہے اس کے علاوہ شہر کے کچھ یا بہت سے حصوں میں اسٹیرچ و ڈی ڈی مشینری کی ضرورت تو پیش آسکتی ہے لیکن اس اہم کام کی فراہمی پر غور نہیں کیا گیا۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے شہر کے سیوریج نیٹ ورک کی پائپ لائن کا کام کیا جائے گا اور مین ہول کا کوئی انتظام کیوں نہیں کیا گیا؟ 419 کروڑ روپے کے پروجیکٹ کے لیے طلب کیے گئے ٹینڈر میں صرف 25 کروڑ روپے کی خالص مالیت رکھنے والے ملتے دار کو بھی حصے لینے کی اجازت دی گئی جو کہ بہت کم ہے۔ اس اہم پروجیکٹ کو وقت پر پورا کرنے کیلئے کم از کم 500 یا اس سے زیادہ کی مالیت رکھنے والے مکتے دار کی شرائط ہونا چاہیے ۔اس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ شرائط و ضوابط جان بوجھ کر ڈالی گئی ہیں تاکہ کمزور بولی دہندگان کو بھی ٹینڈر میں حصہ لینے کا موقع دیا جا سکے۔ اس بات پر غور کیوں نہیں کیا گیا کہ مذکورہ ٹینڈر میں حصہ لینے والے ٹھیکہ دار کے پاس پچھلے 5 سالوں میں 500 کروڑ روپے کا انفرا ورک ہونا چاہیے تھا۔مندرجہ بالا تمام چیزوں سے زیادہ اہم یہ ہے کہ پائپ لائن کے کام کے بعد سڑک کی تعمیر/مرمت پر صحیح طریقے سے غور نہیں کیا گیا ہے۔مالیگاؤں شہر میں اس وقت حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے فنڈ سے تقریباً 150 کروڑ روپے کے سمینٹ روڈ کی نئی تعمیر کا کام جاری ہے۔ ایسے میں پائپ لائن بچھانے کے بعد نئی سڑک کی تعمیر/مرمت کی رقم پر غور کیوں نہیں کیا گیا۔اس سے پہلے، مالیگاؤں سٹی انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم (فیز-1) مہم کے تحت 98.42 کروڑ کا کام جاری ہے اور اس کام میں مہاراشٹر جیون پرادھیکرن نے آنند کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کو فروری 2019 کو اس کام کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔ جب ناسک کی اس کمپنی کو ذمہ داری دی گئی تھی اور اس کام کی مدت 24 ماہ تھی لیکن آج تقریباً 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور باقی کام بہت سست رفتاری سے جاری ہے اور جب مہاراشٹر جیون پرادھیکرن کو مکمل کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے تو مقررہ مدت میں بہترین معیار کا کام، ابھی تک کام مکمل کیوں نہیں ہوا؟جو زمینی حقائق ہیں اور میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ مقرر کردہ پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنسی ایجنسی یعنی مہاراشٹر جیون پرادھیکرن ان سب کے لئے ذمہ دار ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ مالیگاؤں شہر کی جغرافیائی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے شہر کے مفاد میں مناسب اور ضروری شرائط و ضوابط ڈال کر اعلی معیار کی مشنری کے استعمال کے ساتھ ٹینڈر طلب کیا جائے، تاکہ اعلیٰ کوالٹی کے ساتھ وقت پر کام مکمل ہوسکے اور بہترین مشینری کے ساتھ مالیگاؤں شہر کے اس اہم منصوبے کو مکمل کرنے کا موقع مل سکے ۔اس کیلئے احتیاط کرتے ہوئے ہماری ڈیمانڈ پر غور کیا جائے، ورنہ شہریان کے فائدے کے لیے مالیگاؤں مہانگر پالیکا اور مہاراشٹر جیون پرادھیکرن اتھارٹی کی انتظامیہ کے خلاف بڑے پیمانے پر دھرنا تحریک چلائی جائے گی۔ براہ کرم اس کا نوٹس لیں۔اسطرح کا ایک شکایتی مکتوب آصف شیخ رشید سابق ایم ایل اے مالیگاؤں سنٹرل و ضلع صدر مالیگاؤں سٹی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے کارپوریشن کمشنر و ایم جے پی کو دیا ہے ۔اسطرح کی تفصیلات ایل پریس کانفرنس میں انہوں نے دی اور کہا کہ اس مکتوب کی ایکساتھ ایک کاپی ابھیشیک کرشنا ممبر سکریٹری، مہاراشٹر لائف اتھارٹی، سبھاش بھجبل ، ایگزیکٹو انجینئر، مہاراشٹر لائف اتھارٹی ناسک ڈویژن، ایگزیکٹو انجینئر مہاراشٹر جیون پردھیکرن اتھارٹی مالیگاؤں، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سو مالیگاؤں سٹی کو دیا گیا ہے ۔اس پریس کانفرنس فرحان شیخ وغیرہ موجود تھے ۔
انڈر گراؤنڈ گٹر کی تعمیر کے ٹینڈر میں کمشنر و ایم جے پی کی جان بوجھ کر فاش غلطیاں و نرم شرائط
جون 01, 2023
مالیگاؤں (نامہ نگار) مالیگاؤں شہر کیلئے میونسپل کمشنر و ایڈمنسٹریٹر اور ایم جے پی نے انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیز 2 کیلئے جی ایس ٹی سمیت پانچ سو کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کیا ہے اور اس میں 33 فیصد حصہ مالیگاؤں کارپوریشن کو ادا کرنا ہے ۔یہ اچھی بات ہے کہ یہ کام مالیگاؤں میں ہورہا ہے ہم 2014 سے کوشش میں لگے تھے اور اب جاکر کامیابی ملی ہے ۔لیکن جس طرح کام ہونا چاہیے ویسا نہیں ہورہا ہے ۔ہم کام کیخلاف نہیں ہے ۔بلکہ شہریان کے مفاد کیلئے یہ پریس کانفرنس میں اعتراض کیا جارہا ہے ۔اسطرح کی اظہار آصف شیخ رشید نے ایک اردو مراٹھی پرہجوم پریس کانفرنس سے کیا ۔انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں 56 کلو میٹر تک انڈر گراؤنڈ گٹر کی تعمیر ہوگی لیکن اس کیلئے ڈیزائن تیار نہیں کی گئی ہے ۔آصف شیخ نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 50 کھوکھے سب کچھ اوکے کرنے کیلئے ایم جے پی و کمشنر نے 50 کروڑ روپے کی بدعنوانی کرنے کیلئے جلد بازی میں یہ ٹینڈر کال کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹھیکہ دار کو کم از کم پانچ سو کروڑ کے کام کیلئے ایک ہزار روپیہ کا ٹرن اوور لازمی ہونا چاہئے تھا لیکن صرف 150 کروڑ روپے کا ٹرن اوور کرنے والی کمپنی کی شرط ٹینڈر میں شامل کی گئی ہے۔اسی طرح ایک کمپنی کے بجائے چار کمپنی کو شامل کرنے کی شرط بھی لگائی گئی ہے ۔اسی طرح اس ٹینڈر میں کئی خامیاں درج ہیں یعنی انڈر گراؤنڈ گٹر کی تعمیر کے بعد سڑک کی سمینٹ کانکریٹ، ڈامر اور پیچ ورک کی تعمیر کا ذکر ٹینڈر میں نہیں کیا گیا ۔14 کلو میٹر کا کام کرنے والے ٹھیکہ دار کو بھی شامل کرنے کی شرائط رکھی گئی ہے ۔جو کہ یہ تمام شرائط انتہائی کمزور شرائط ہیں ۔آصف شیخ نے کہا کہ ناسک جیون پرادھیکرن ڈپارٹمنٹ، سٹی انجینئر اور کمشنر کیساتھ سیاسی افراد کی سازش نظر آتی ہیں ۔ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ اس ٹینڈر میں بیشمار خامیاں ہیں جس سے شہریان کو نقصان ہوگا اس لئے اس ٹینڈر کو رد کیا جائے اور نئے طرز پر شرائط سخت لگائی جائے اسی طرح ٹرن اوور زیادہ رکھنے والی کمپنی کی شرط رکھی جائے۔شہر کو کھنڈر بنانے کیلئے معمولی لوگوں کو ٹھیکہ نہ دیا جائے ۔آصف شیخ نے کہا کہ کمشنر 20/20 کھیلنے کیلئے شہر کو کھنڈر بنا رہے ہیں ۔اس بدعنوانی کیخلاف ہم نے پولس انتظامیہ کو بھی لیٹر دیا ہے ۔پولس اسکی انکوائری کرے اور ان پر مقدمہ درج کریں ۔ایم جے پی مہاراشٹر کو بھی شکایت کی گئی ہے۔اسی طرح ایم جے پی کی فاش غلطیاں بھی اجاگر کی گئی ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو پھر ہم ممبئی ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہریان کے مفاد میں تمام پارٹیوں کو آواز اٹھانے کی ضرورت ہے جب الیکشن آئے گا تب ہم اور آپ سیاست بعد میں کرینگے۔لیکن آج شہری مفاد ہمیں عزیز ہے ۔اس پریس کانفرنس میں اسلم انصاری نے کہا کہ 2018 میں سو کروڑ روپے کے تخمینہ سے انڈر گراؤنڈ گٹر کا کام جاری ہے اور اسکی مدت صرف 24 مہینہ تھی لیکن چار سال ہوگیا ہے اب تک کام پورا نہیں ہوا ۔اب اگر اس انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم کو چھوٹے مکتے دار کو دیا جائے گا تو 25 سال تک مالیگاؤں میں کام جاری رہیگا اور حالات خراب ہونگے جس سے کارپوریشن لائن کروڑوں روپیہ برباد ہوگا ۔اسلم انصاری نے کہا کہ ہم سب کو یہ کوشش کرنا ہوگا کہ اس کام کیلئے اچھی کمپنی کے ذریعے اچھا کام کرنا ہو اور وقت پر کام پورا کرنا ہوگا اس کے لئے کمشنر پر دباؤ بنانا ہوگا ۔اس پریس کانفرنس میں شکیل بیگ نے کہا کہ ایس ٹی پی پلانٹ کی حد 21.5 ایم ایل ڈی رکھی گئی جبکہ 60 سے 70 ایم ایل ڈی پلانٹ و تجربہ کی شرائط رکھنا چاہیے تھا۔اچھی مشنری رکھنے والی کمپنی کی شرائط رکھنا ضروری تھا۔اس کے علاوہ گٹر کی تعمیر کے لئے مین ہول کور کا اسٹیمیٹ میں ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔اس موقع پر ایک شکایتی مکتوب جو حکام بالا کو دیا گیا اسے اخباری نمائندوں کو دیا گیا اس کے مطابق مالیگاؤں شہر میں انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم (فیز-2) مہم کے تحت شہر میں نافذ کیے جانے والے پراجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ کے طور پر مہاراشٹر جیون پرادھیکرن ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ تیار کردہ قابل اعتراض شرائط و ضوابط کو منسوخ کیا جائے ورنہ انتظامیہ کے خلاف بڑے پیمانے پر دھرنا اندولن شروع کیا جائے گا۔ شہریان مالیگاؤں کے مفاد کے لیے مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن اور مہاراشٹر جیون پرادھیکرن کی شرائط کو منسوخ کیا جائے۔ مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن اور مہاراشٹر جیون پرادھیکرن کے ایڈمنسٹریٹر اور کمشنر نے مالیگاؤں شہر کے اہم پروجیکٹ کی شرائط و ضوابط میں خامیوں کو اجاگر کیا گیا ہے ۔انڈر گراؤنڈ گٹر معاملے میں مالیگاؤں میونسپل واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ نے ای ٹینڈر نوٹس نمبر کا/Papuvi/Jalmal/1/2023-24 کا اعلان کیا ہے ۔امرت اسکیم فیز ٹو پروجیکٹ کے تحت مالیگاؤں سٹی انڈر گراؤنڈ گٹر (فیز - 2) کیلئے419 کروڑ کا ٹینڈر طلب کیا گیا ہے اور جیسا کہ اس کام کی تفصیلات ویب سائٹ پر دستیاب ہیں، ٹینڈر کی شرائط و ضوابط کو دیکھنے پر یہ سمجھا گیا کہ درج ذیل غلطیاں اور غیر معیاری شرائط و ضوابط شامل کیے گئے ہیں۔