معلومات کے مطابق لاتور کی ہندو تنظیموں نے سوشل میڈیا پر اورنگ زیب کی تصویر کو اس شخص کی جانب سے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا قرار دیا۔ اس کی مخالفت میں ہندو تنظیموں نے جمعرات (15 جون) کو مظاہرہ کرتے ہوئے دکانیں بند کروا دیں۔ پولیس نے ہندو تنظیموں سے بات کرکے ہنگامہ کو بڑھنے سے روکا۔
اورنگزیب اور ٹیپو سلطان کی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر کولہاپور اور احمد نگر میں کافی ہنگامہ ہوا۔ ان واقعات کا ذکر کرتے ہوئے، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے کہا ’’مہاراشٹر میں اچانک اورنگ زیب کی اولادیں پیدا ہو گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے معاشرے میں بدامنی اور کشیدگی پیدا ہو رہی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اورنگ زیب کی اولادیں کہاں سے پیدا ہو دہی ہیں؟