آج شوشل میڈیا پر ایک ویڈیوں دیکھی جس میں حج کمیٹی اور سعودی انتظامات کی شکایت کی جا رہی تھی۔
یاد رکھنا حج بھی انکو نصیب ہوتا ہے جنھیں حج پر جانے کی تڑپ ہوتی ہے جنھیں اللہ اپنے گھر کی مہمان بناتا ہے یقیناناً یہ شرف بہت ہی خوش نصیب لوگوں کی قسمت میں ہوتا ہے گزرے ہوۓ دو سال آپ سب ہی جانتے ہے کرونا جیسی مہلک بیماری پوری دنیا میں عام ہو جانے کی وجہ سے سعوری گورنمٹ نے حج عمرہ سبھی پر روک لگا رکھی تھی اس وقت لوگ بہت روتے تھے اللہ کے حضور دعا مانگتے تھے اللہ نے اپنے فضل سے دوبارہ حج پر جانے آنے کا راستہ کھول دیا اور اللہ کا بے انتہا کرم ہے کہ لوگ مقدس سفر پر پھر سے آنے جانے لگے
حج اور عمرہ دنیا کا سب سے مقدس سفر ہے اور اگر اس سفر میں صبر اور شکر سے کام لیا جاۓ تو یقیناً حج کی لذت اور بڑھ جاتی ہے لیکن کچھ لوگ وہاں جانے کے بعد بھی حج کی اہمیت نہیں سمجھ رہے ہیں زرا زرا سی کمی و بیسی پر خوب ویڈیوں بنا رہے ہیں اور لوگوں سے اسے وائرل کرنے کی گزارش بھی کر رہے ہیں اور کچھ نا سمجھ لوگ اسے فارورڈ بھی کرنے لگ جاتے ہیں اور پھر ایسے ہی پوری دنیا میں سعودی ارب اور حج کمیٹی آف انڈیا کہ بد انتظامی کی ویڈیوں وائرل ہوجاتی ہے جس کی وجہ غیروں تک ہماری اتنی مقدس جگہ کی بد انتظامی کی خبر پہونچ جاتی ہے اور ہم ہمارے ہی ہاتھوں بد نامی کا شکار ہوتے ہیں
اللہ نے آپ کو اتنے مقدس سفر میں اس لیے تو نہیں چنا تھا کہ وہاں جا کر یہ سب کام کرے خدا را ان کے دل سے پوچھیۓ جو روزانہ تڑپ کر دعا کر رہے وہاں پہونچنے کے لیے
زرا سوچیۓ پہلے کو لوگ کتنی دسواریوں سے حج کیا کرتے تھے لیکن کبھی شکوہ نہیں کرتے تھے لیکن اب چھوٹی چھوٹی خامیوں کی شکایت عام ہوتی جا رہی ہے یاد رکھنا وہاں شکایت کرنے والے ہمیشہ شکایت ہی کرتے رہے جاتے ہیں اس لیے حاجی کی شفت میں نر م لہجہ اور نرم دل ہونا بھی بتایا گیا ہے
لہزا مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جیسے امن والے شہر میں صرف امن کی باتیں ہونا چاہیۓ وہاں کی تعریف اور وہاں کی بڑھائ ہی ہونا چاہیۓ تا کہ دنیا میں اپنوں سے لے کر غیروں تک ہمارے اپنے مقدس گھر کی تعریف ہی عام ہو اور اسی کے ساتھ آئندہ حج پر جانے والوں میں حج کی اور تڑپ پیدا ہو
اللہ ہر مسلمان کو عافیت کے ساتھ حج نصیب کرے آمین
✒️ *حاجی شفیق احمد*