٭یرقان میں مبتلا مریضوں کے لئے گنے کا رس کسی اِکسیر(نہایت مفید) سے کم نہیں کیوں کہ یہ جسم میں گلوکوز (Glucose)کی سطح کو مطلوبہ حد تک پہنچا کر صحت کی جلد بحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ٭یہ گلے میں خراش اور نزلہ کا بہترین علاج ہے۔ ٭پیشاب کی نالی کی جلن اور سوزش کا قدرتی علاج ہے۔ ٭گنے کے رس میں پایا جانے والا کیلشیم (Calcium) ہڈیوں کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔٭گنے کا رس بخار کی شدت کو توڑتا اور بخار کے دوران جسم میں کم ہونے والے پروٹینز دوبارہ بناتا ہے۔ ٭خون کی کمی کے شکار افرادکے لئے بہت مفید ہے۔٭ جگر اور گردے کی صفائی کرتا، پتھری کو دورکرتا اور ان کے کام کرنے کی قوت(Power) کو بڑھاتا ہے۔ ٭گنا اگر دانتوں سے چھیل کرچوساجائے تو اس سے دانتوں اور مسوڑوں کی اچھی طرح ورزش ہوجاتی ہے۔٭گنے کا جوس لذیذ اور ہاضمہ دار ہوتا ہے بالخصوص جب اس میں لیموں اور ادرک کا اضافہ کرلیا جائے تو زیادہ لذیذ ہوجاتا ہے۔٭ پٹھوں (Muscles) کی مضبوطی کو
برقرار رکھنے کے لئے ضروری قدرتی گلوکوز کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے۔ ٭اس میں قدرتی طور پر الکلوی نامی جز شامل ہوتا ہے جو انسانی جسم کو غدود اور چھاتی کے کینسر سے لڑنے کے قابل بناتا ہے۔ ٭ قبض، گیس اور معدے کے زخم دور کرنے میں بھی گنے کا رس مفید ہے۔ ٭گنے کا رس دانتوں کو پیلا ہونے سے روکتا ہے۔٭ خشک کھانسی اور بلغم دور کرتا ہے۔ ٭کیل مہاسوں کو دور کرتا اور جِلد (Skin) کو تروتازہ رکھتا ہے۔ ٭روزانہ گنے کا رس چہرے پر ملنے سے قبل اَز وقت جھریاں نہیں پڑتیں۔ ٭زخموں کو جَلد بھرنے میں معاون ہونے کے ساتھ ساتھ قوتِ مدافعت اورذہنی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔ ٭یہ مشروب بدن سے زہریلی کثافتیں نکال کر پیٹ کی گرمی اور جلن کو دور کرتا ہے۔