نفرت کی سیاست جس انداز میں چلائی جارہی ہے وہ دیش و دیش واسیوں کیلئے بہت نقصاندہ ہے : مفتی اسمٰعیل قاسمی
( مالیگاؤں ) بروز اتوار 11 جون کو دوپہر 12 بجے کے درمیان MSG کالج میں کریئر گائیڈنس کے پروگرام میں آمدار مفتی اسمٰعیل قاسمی سے آج کل کے حالات پر ان سے سوالات کیے گئے، میڈیا کے نمائندوں سے مفتی اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ نفرت کی سیاست جس انداز میں چلائی جارہی ہے وہ دیش کیلئے اور دیش واسیوں کیلئے بہت نقصاندہ ہے اور جو لوگ سیاست میں ہے اور اقتدار کا مزہ لے رہے ہیں اور آگے لینا چاہتے ان لوگوں نے نفرت کو لے کرکے دیش بھر میں جس طرح سے واویلا مچایا جارہا ہے اسمیں آورنگ زیب عالمگیر ، اور سلطان فتح علی ٹیپو رح ان دونوں شخصیتوں کو لے کر کے فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہ ہمارے مہاراشٹر کے لئے بہت نقصاندہ بات ہے میرا ایسا ماننا ہے کہ جو لوگ اقتدار کے لئے، نفرت کو ہندو مسلم فسادات کو یا اسی طرح نفرت کی سیاست کو بڑھاوا دیں رہے ہیں یہ خود انکے لئے بھی نقصان دہ ہے جان سب کو پیاری ہوتی ہے اور مال سب کو پیارا ہوتا ہے اور اپنی عزت سب کو پیاری ہوتی ہے یہ تین چیزیں ایسی ہیں کہ جس میں مذہب ( دھرم ) کا کوئی تعلق نہیں، ہندو مذہب سے تعلق رکھتا ہوتو اسکی بھی جان جان ہے مال مال ہے اور عزت و آبرو اپنی جگہ ہے یہی حال سکھ برادری بولو ، عیسائی اور مسلمان بولو، اب اگر سیاست کیلئے اپنی جان مال عزت و آبرو داؤ پر لگاۓ، اور اس سے کھلواڑ کرنے کی کوشش کریں تو یہ خود انکے لئے بھی بہت نقصان دہ ہے ظاہر سی بات ہے کہ اگر کسی کا گھر آپ جلانے کی کوشش کرے رہے ہو تو اس سے لگ کر جتنا گھر ہوگا وہ بھی جل سکتے ہیں، کسی شاعر نے کہا ہے کہ
اے چشم اشک بار زرا دیکھ تو سہی
یہ گھر جو بہہ رہا ہو کہیں تیرا گھر نہ ہو
اور کسی شاعر نے یہ بھی کہا
لگے گی آگ تو آۓ گے کئی گھر زد میں
دیش میں سبھی لوگ رہتے ہیں ریاست میں سبھی لوگ رہتے ہیں ضلع میں سبھی لوگ رہتے ہیں شہر میں سبھی لوگ رہتے ہیں آپ اگر نفرت کی سیاست کرو گے اور فرقہ وارانہ فسادات کرواؤں گے تو ظاہر بات ہے اسکا نقصان آپ کو بھی بھگتنا ہے ہم تو تمھارے کہنے کے مطابق 20 فی صد ہے 80 فی صد تو آپ لوگ ہے اب اگر ریاست بولو، ضلع بولو شہر بولو اگر دنگا فساد ہوتا ہے تو اس دنگے کی وجہ سے بیس فی صد لوگوں کا نقصان 20 فی صد ہوگا اور 80 فی صد لوگوں کا نقصان اسّی فی صد ہوگا، تب ظاہر بات ہے یہ جو صورتحال ہے ہم سے زیادہ آپ کے لئے تکلیف دہ اور آپکے لیے نقصان دہ ہے کسی کے لئے گڑھا کھود کر کے یہ سمجھنا کہ ہم نہیں گرے گے اور ہمارے لوگ نہیں گرے گے ایسا نہیں ہے آج مہاراشٹر کے اندر فسادات کرانے کی پلاننگ چل رہی ہیں اور مہینوں سے چل رہی ہے اور آج اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ فسادات کر واکرکے دنگا کرواکر اپنی سیاست چمکائی جائے اقتدار کی کرسی تک پہنچا جائے یہ سوچ برابر نہیں ہے اور یہ وکاس کی طرف نہیں بلکہ وناس تنزّلی کی طرف لے جانے والی سوچ ہے اس لئے اس سے بچنا چاہیے میرا ایسا ماننا ہے.