صابر گوہر نے مزید کہا کہ مڈڈے میل کا ٹھیکہ حاصل کرنے اور کھچڑی کو کھچڑا بنانے کی غرض سے دبدبہ والے، کاغذ کے یھول والے ناسک ضلع کو پالنے والے ،میرا میرا میں میں کا نعرہ بلند کرنے والے لیڈران کیساتھ وہ بھی میونسپل انتظامیہ پر دباؤ بنانے کی کوشش کررہے ہیں جنہیں کارپوریشن کے سیکیورٹی گارڈ صدر دروازہ پر روک لیتے ہیں۔ کمشنر اور میونسپل آفیسران سے اینٹی چیمبر میں ملاقات کرکے اپنے اپنے پسندیدہ یا پارٹنر ٹھیکیداروں کی فہرست دی جارہی ہے۔ اس زبردست دباؤ کے پیش نظر مرکزی و ریاستی حکومتوں کے شالیہ پوشن آہار اور سینٹرل کچن اسکیم، مڈڈے میل ٹھیکے کی رہنمایانہ ہدایات اور عدالت کے احکام کی پامالی و شرائط و ضوابط میں کمی بیشی کی جارہی ہے۔ جس کی وجہ سے غریب و مستحق مہیلا بچت گٹ کی خواتین کا حق چھینا جارہا ہے۔
لوک سنگھرش سمیتی کے کنوینر سلیم احمد عبدالرؤف عرف سلیم اکا نے بتلایا کہ کارپوریشن کی جانب سے شائع ٹینڈر میں بھاپ سے کھانا بنانے کی مشینوں کا تذکرہ نہ ہونے کے باوجود ٹھیکیداروں کے کان میں مشین خریدنے کے منتر پھونکے جارہے ہیں اور ٹینڈر فارم بھرنے والے ممکنہ ٹھیکدار 5, سے 7,لاکھ روپیہ قیمت پر مشتمل مشین خریدنے کو ٹھیکہ کا پروانہ تصور کررہے ہیں۔
اس موقع پر لوک۔سنگھرش سمیتی کے رکن ابراہیم ا نقلابی۔نے عتیق کمال کے جانشین لقمان انیس کمال کے توسط سے کہا کہ ممکنہ ٹھیکیداروں کے ذریعہ ٹینڈر حاصل کرنے کیلئے کی جانیوالی گھوڑا بازاری سے بھی ان غریب مہیلا بچت گٹ کی خواتین کا حق مارا جارہا ہے جن کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے اسکولوں میں صحت مند اور مقوی غذا فراہم کرنے کیلئے میونسپل کونسل، کارپوریشن اور دیگر عوامی اداروں کی معرفت بچت گٹ بنانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہیں برائے نام سود پر قرض فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔
بزرگ سیاسی کارکن اصغر انصاری نے دوٹوک لہجے میں کہا کہ اسکولوں کی کھچڑی میں جاری بدعنوانی کو دیکھتے ہوئے کہنا پڑتا ہیکہ اب اسکولی طلبا کو براہ راست چاول اور پکوائی و دیگر اخراجات کو سیدھے ان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنا چاہیئے کھچڑی بدعنوانی ختم کرنے کا یہی واحد علاج ہے۔
مالیگاؤں مہیلا بچت گٹ سموہ کی قیادت کرتے ہوئے صابر گوہر نے تفصیل دی کہ نئے تعلیمی سال کیلئے مہاراشٹر بھر کی اسکولوں میں شالیہ پوشن آہار کی معرفت سینٹرل کچن اسکیم اور مڈڈے میل کے ٹھیکے جاری ہوچکے ہیں لیکن مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن اسکول بورڈ عملہ اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے صرف مالیگاؤں کے ٹینڈر تعطل کا شکار ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہیکہ گذشتہ آٹھ مہینے سے تعطل کے شکار ٹینڈرس کو ردی کی ٹوکری میں ڈالتے ہوئے ازسرنو نئی شرائط کیساتھ ٹینڈر جاری کئے جائیں، جب تک نئے ٹینڈر کو منظوری حاصل نہیں ہوتی اس وقت تک اسکولی طلباء و طالبات شالیہ پوشن آہار کے تحت کھچڑی سے محروم نہ رہیں اس مقصد کی بنیاد پر ایک اسکول ایک بچت گٹ اور جتنے چاول اتنا بل کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے غریب خواتین کو موقع فراہم کریں، گذشتہ تین برسوں سے جن ٹھیکیداروں نے اسکولوں میں کھچڑی یا اجناس یا غذا فراہم کی انہیں مزید کوئی موقع فراہم نہ کریں کیونکہ ان ٹھیکیداروں کیخلاف کچھ پرائیویٹ اسکول انتظامیہ کے ذمہ داران ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع ہیں۔ اور ان ٹھیکیداروں کے تعلق سے مالی لین دین اور میونسپل آفیسران کی منہ بھرائی طشت از بام ہوچکی ہے۔ غریب مہیلا بچت گٹ کی خواتین کو انصاف دلانے کیلئے اب تحریک کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ انصاف ملنے تک یہ تحریک جاری رہے گی ایسا اشارہ صابر گوہر، ابراہیم انقلابی، مظہر الیاس ماسٹر اور سلیم عبدالرؤف عرف اکا اور اصغر انصاری انے مشترکہ طور پر دیا ہے۔