مالیگاؤں(پریس ریلیز) گزشتہ کئی مہینوں سے پورے ملک میں کچھ فرقہ پرست طاقتیں اور سیاسی رہنما اپنا سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ملک عزیز ہندوستان کے دو طبقوں میں فرقہ وارانہ فسادات پیدا کرکے پرامن ماحول کو پراگندہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اتنا ہی نہیں مالیگاؤں شہر میں بھی کچھ فرقہ پرست تنظیمیں اور مقامی سیاسی رہنما مسلسل مختلف طریقوں سے پرامن ماحول کو آلودہ کرنے کی کوشش کرنے کی کوشش رہے ہیں لیکن مالیگاؤں پولس انتظامیہ کی اچھی منصوبہ بندی اور مثبت کوششوں کی وجہ سے فرقہ پرست اپنے ناپاک ارادوں میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
اس سلسلے میں شہر میں امن برقرار رکھنے کیلئے انسانیت بچاؤ سنگھرش سمیتی کی جانب سے مورخہ 2 جولائی کو دوپہر 1 بجے آگرہ روڈ چارمینار ہوٹل کے پاس سے موسم پل گاندھی مجسمہ تک ایک امن اور بھائی چارے کیلئے مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ مالیگاؤں کے تمام ہندو مسلم بھائی اس فرقہ وارانہ ذات پات کی لڑائی میں مبتلا نہ ہوسکے۔ فرقہ پرست تنظیموں اور سیاسی لیڈروں کے مذموم عزائم کا شکار نہ ہوں اور شہر میں ہم آہنگی برقرار رکھیں، شہر میں امن اور بھائی چارہ قائم رہ سکے ۔اس کیلئے امن اور بھائی چارہ مارچ کے انعقاد کی درخواست پولس انتظامیہ و محصول محکمہ سے آصف شیخ نے کی ہے ۔یہ امن مارچ مہاتما گاندھی کے مجسمہ تک پر امن طریقے اور بھائی چاری کیلئے نکالنے کی اجازت دی جائے۔اسطرح کا تفصیلی مطالبہ مالیگاؤں شہر کے سابق رکن اسمبلی و انسانیت بچاؤ سنگھرش سمیتی کے صدر آصف شیخ رشید نے پولس انتظامیہ سے کیا ہے ۔اس مکتوب کی ایک ایک کاپی شہر ایڈیشنل ایس پی انیکیت بھارتی ،ڈی وائے ایس پی تیگبیر سندھو ،سٹی پولس اور عائشہ نگر پولس کے علاوہ چھاؤنی پولس اسٹیشن کے پی آئے و مالیگاؤں کیمپ کے ڈی وائے ایس پی جو دی گئی ہے ۔
خیال رہے کہ ایک طرف سکل ہندو سماج مالیگاؤں کی جانب سے مالیگاؤں شہر میں ہندو توا تنظیموں کی جانب سے ایک جن آکروش مورچہ کا انعقاد مورخہ 2 جولائی کو رام سیتو پل قلعہ کارپوریشن کے پاس سے ایم ایس جی کالج تک نکالا جارہا ہے اور اس کیلئے سکل ہندو سماج نے پولس انتظامیہ سے اجازت نامہ طلب کرنے کیلئے عریضہ دیا ہے ۔اس سلسلے میں کہا گیا ہے کہ اس ہندو جن آکروش مورچے میں ممبئی سے نارائن رانے کے بیٹے بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے شرکت کررہے ہیں ۔اس ضمن میں نتیش رانے نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے اشتعال انگیز و گمراہ کن معلومات شیئر کرکے ہندو تنظیموں کو مورچے میں شرکت کی اپیل کی ہے ۔رانے نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں ہمارے ہندو بھائیوں کو اور کتنا برداشت کرنا پڑے گا؟اور کیوں؟ ہندو سماج پر ہورہے حملے اور ظلم و زیادتی، گئو رکشکوں پر ہورہے حملوں کے علاوہ تاریخی قلعہ پر بڑھتے اتی کرمن کیخلاف ہندو کیلئے آواز ایک کرنے کیلئے میں خود مالیگاؤں آرہا ہوں ۔انہوں نے ہندو بھائیوں سے بھی شرکت کی گزارش کی ہے ۔اسی طرح ایک ویڈیو پیغام نوجوان ہندو خاتون نے جاری کرتے ہوئے کہا کہ لو جہاد، ہندو سماج پر ہو رہے خونی حملے کیخلاف مالیگاؤں شہر میں دو جولائی کو ہندو جن آکروش مارچ نکالا جارہا ہے ۔اس خاتون نے بھی ہندو نوجوانوں سے اس مورچہ میں شرکت کی اپیل اپنے ویڈیو پیغام میں کی ہے ۔
اس ضمن میں انسانیت بچاؤ سنگھرش سمیتی نے شہر کے ہندو مسلم بھائیوں کو ساتھ لیکر امن اور بھائی چارہ مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے اور انسانیت بچاؤ سنگھرش سمیتی کے صدر آصف شیخ رشید نے بھی پولس انتظامیہ سے اجازت نامہ حاصل کرنے کیلئے عریضہ دیا ہے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ایک طرف سکل ہندو سماج ہندو جن آکروش مورچہ مسلمانوں کیخلاف نکالنے کیلئے عریضہ کررہا ہے اور اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے ہندو تنظیموں میں مسلمانوں کیخلاف شدت پیدا کررہا ہے تو دوسری طرف انسانیت بچاؤ سنگھرش سمیتی مالیگاؤں شہر کے امن اور ہندو مسلم بھائی چارہ کیلئے امن مارچ نکالنے کی پر امن اپیل کررہا ہے ۔ان دونوں تنظیموں کو کیا پولس اجازت دیتی ہے یا پھر دونوں تنظیموں کے اجازت نامے کو منسوخ کرکے کے مورچے نہ نکالنے کیلئے نوٹس دیتی ہے؟ اسے پر کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہ گا ۔