حادثے کی مکمل تفصیلات ہنوز سامنے نہیں آئی ہیں تاہم وزارت ریلوے کی طرف سے جاری کردہ معلومات میں کہا گیا ہے کہ تین ٹرینوں کا تصادم جمعے کی شام چھ بج کر 55 منٹ پر باہانگا بازار اسٹیشن کے نزدیک ہوا۔ یہ اسٹیشن کولکتہ سے 270 کلومیٹر جنوب کی طرف واقع ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا نیوز ایجنسی نے پہلے یہ اطلاع دی تھی کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ کورومنڈل ایکسپریس کو مین ٹریک لائن میں داخل ہونے کے لیے پہلے ایک سگنل دیا گیا تھا جسے بعد میں بند کر دیا گیا۔ ٹرین ایک اور لائن میں داخل ہوئی جسے لوپ لائن کہا جاتا ہے اور وہاں کھڑی ایک مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔
اُدھر عینی شاہدین کی طرف سے بھارت میں گزشتہ دو دہائیوں کے اس سب سے مہلک ریل حادثے کے بارے میں مختلف بیانات سامنے آئے ہیں تاہم اس حادثے میں تین ٹرینوں کے تصادم کی تصدیق ہو گئی ہے۔ کورومنڈل ایکسپریس جومغربی بنگال کے شالیمار اسٹیشن سے جنوبی شہر چنئی جا رہی تھی، ہاوڑہ سُپر فاسٹ ایکسپریس جو بنگلور کے یشونت پور سے ہاوڑہ کی طرف رواں تھی اور ایک مال گاڑی جو باہانگا بازار اسٹیشن پر کھڑی تھی، ان تینوں کے تصادم کے نتیجے میں بھارت میں یہ خوفناک حادثہ پیش آیا۔
بھارتی ریاست اڑیسہ میں ہونے والے تصادم کے بعد ریسکیو آپریشن ہفتے کے روز مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ بالاسور میں قائم کیے گئے ایمرجنسی کنٹرول روم کے ایک اہلکار نے کہا تھا کہ مرنے والوں اور زخمیوں کو حادثے کی جگہ سے نکال لیا گیا تھا۔ ہفتہ کی شام مزید کوششوں سے پندرہ لاشیں برآمد ہوئیں۔ یہ ریسکیو آپریشن رات بھر جاری رہا کیونکہ ایک انجن کو ہٹانے کے لیے بھاری کرینیں استعمال کی گئیں تاہم مزید کوئی لاش نہیں ملی۔ اُڑیسہ میں فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ڈائریکٹر جنرل سدھانشو نے کہا کہ انجن کو ہٹانے اور سرچ آپریشن کا کام اتوار کی صبح مکمل ہو گیا۔