٭ہری مرچ آئرن کا قدرتی خزانہ ہے، ایسے افراد جن میں آئرن کی کمی ہو وہ اِسے باقاعدگی سے استعمال کرکے آئرن کی کمی پوری کرسکتے ہیں٭ہری مرچ میں وٹامنز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتی ہے ٭اس میں فولاد، فاسفورس، پروٹین، حیاتین الف اور بے یعنی Vitamin A,B موجود ہیں ٭اس میں وٹامن ای بھی ہوتا ہے جو جِلد کے لئے فائدہ مند ہے، اس سے جِلد نرم و ملائم ہوجاتی ہے ٭یہ نظر کو بہتر بنانے کے لئے بھی مفید ہے ٭مرچیں، کھانا ہضم کرنے اور بھوک بڑھانے میں مددگار ہیں ٭اس کا مزاج، خشک اور گرم ہے ٭ہری مرچ میں اینٹی آکسیڈنٹ (Antioxidant) ہوتا ہے جو جسم کی دِفاعی صلاحیت کو بڑھاتا اور کینسر سے لڑنے میں مدد دیتا ہے ٭ٹشوز کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور نئے بلڈ سیل بنانے میں بھی مفید ہے ٭یہ معدے سے نکلنے والی رطوبتوں کے بہاؤ کو بہتر بناتی اور انہیں متحرک رکھتی ہے ٭کھانوں میں ہری مرچ کا استعمال معدے کے درد اور گیس کے لئے انتہائی مفید ہے ٭ فوڈ پوائزن میں مفید ہے ٭مرچ کا استعمال ہارٹ اٹیک سے بچاتا ہے کیونکہ ہری مرچیں خون میں کولیسٹرول کی مقدار کو کم کردیتی ہیں ٭اس میں پائے جانے والے قدرتی اجزا پھیپھڑوں کے سرطان (Cancer Lungs) سے تحفظ دیتے ہیں ٭اس کے استعمال سے ہیضہ کی شکایت نہیں ہوتی ٭اس میں قدرتی طور پر ایسی خصوصیات ہیں جو خون میں شوگر کی مقدار کو متوازِن رکھتی ہیں ٭یہ سردی میں ہونے والی کھانسی اور گلے کی خراش دور کرتی ہے ٭موسمی بیماریوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مرچ بہترین غذا ہے ٭سبز مرچ کا استعمال ناک کی جانب دورانِ خون میں اضافہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں نزلہ و زکام کی کیفیت میں کافی اِفاقہ محسوس ہوتا ہے ٭جوڑوں اور گھٹنوں کے درد کیلئے انتہائی مفید ہے ٭ جن لوگوں کا مزاج بلغمی ہو ان کے لئے بہت فائدہ مند ہے
احتیاط یادرکھئے!کسی بھی چیز کا زیادہ مقدار میں استعمال نقصان دہ ثابت ہوتا ہے لہٰذا سبز مِرچ کا حد سے زیادہ استعمال معدے میں اَلْسر اور سوزِش، خونی اور بادی بواسیر، پیشاب میں جلن، پیشاب کی نالی میں سوزش اور خون کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔ لہٰذا کھانوں میں اس کا استعمال حسبِ ضرورت کیجئے، نقصان سے بچے رہیں گے اور اس کے طِبّی فوائد (Medical Benefits) بھی حاصل ہوں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ