نئی دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن سنگھ کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ میں دہلی پولیس نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں کچھ شواہد ملے ہیں جن سے برج بھوشن کی جائے وقوعہ پر موجودگی ثابت ہوتی ہے۔ ’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے چارج شیٹ میں چار تصاویر پیش کی ہیں۔
چارج شیٹ میں دی گئیں تصاویر میں برج بھوشن سنگھ شکایت کرنے والی خواتین میں سے ایک کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ خاتون پہلوان کے مطابق برج بھوشن سنگھ کی فون لوکیشن سے اس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے جہاں ان کو ہراساسں کیا گیا تھا۔ تاہم اشوکا روڈ پر واقع برج بھوشن سنگھ کے گھر اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے دفتر کے سی سی ٹی وی میں اس واقعے سے متعلق کوئی ویڈیو سامنے نہیں آئی ہے۔ نہ ہی دونوں مقامات کے مہمانوں کے رجسٹر میں پہلوانوں کے نام درج ہیں۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے عہدیداروں نے پولیس نوٹس کے جواب میں چار تصاویر پیش کی ہیں۔ یہ تصاویر قازقستان میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ کی ہیں۔ تصاویر اور کال ڈیٹیل کے ریکارڈ سے ثابت ہوا ہے کہ برج بھوشن سنگھ اس جگہ موجود تھے جہاں 6 میں سے پانچ پہلوانوں نے جنسی ہراسانی کے بارے میں کہا تھا۔
پہلی پہلوان کا الزام- تمغہ جیتنے کے بعد کوچ مجھے برج بھوشن سنگھ سے ملنے لے گیا جہاں انہوں نے زبردستی مجھے گلے لگایا۔ میرے ایک ہاتھ میں جھنڈا تھا لیکن دوسرے ہاتھ سے میں نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی، پھر بھی وہ نہیں ہٹے۔ جب میں ریسلنگ لیگ میں ایک میچ ہار گئی تو وہاں بھی انہوں نے مجھے زبردستی 15-20 سیکنڈ تک گلے لگایا۔