*🖋طارق اسلم*
آج جولائی بالی ووڈ کے اولین سپر اسٹار...اداکاری کی دنیا کے بے تاج بادشاہ....اپنی فطری اداکاری اورجاندار مکالموں سے بے شمار دلوں پر راج کرنے والے شہنشاہ جذبات دلیپ کمار صاحب کا یوم وفات ہے....11 دسمبر 1922 کو دلیپ صاحب پشاور میں پیدا ہوئے
فلمی دنیا کا تذکرہ دلیپ صاحب کے بغیر نا ممکن ہے....اپنے طویل فلمی سفر میں دلیپ صاحب نے 60 سے زیادہ فلموں میں کام نہیں کیا لیکن ہر فلم میں کی گئی اداکاری بہت ہی خاص رہی ہے...
*دلیپ صاحب فلمی دنیا کی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے اداکاری کو اپنے عروج پر پہنچایا لیکن پیسوں کی خاطر کبھی بھی تیل..منجن...چورن..کریم....صابن وغیرہ نہیں بیچا....جب تک کام کیا اپنے وقار و اصول کے ساتھ کام کیا....*
دلیپ صاحب کے کچھ فلموں کے مکالمے پیش خدمت ہیں جنہیں صاحب نے اس عمدگی سے ادا کئے ہیں کہ آج بھی دل و دماغ پر نقش ہیں....
*جس دھن کے لئے آپ دنیا سے دھوکہ کررہے ہیں..اپنے عزیزوں سے..اپنے دوستوں سے دھوکہ کررہے ہیں..اپنے ساتھیوں سے دھوکہ کررہے ہیں اسی دھن کے ہاتھوں آپ خود بھی دھوکہ کھائیں گے*(فلم پیغام )
*میرا دل بھی کوئی ہندوستان نہیں جس پر آپ حکومت کریں*(مغل اعظم)
*جب پیٹ کی روٹی اور جیب کا پیسہ چھن جاتا ہے نا تو کوئی سمجھ ومجھ نہیں رہ جاتی ہے آدمی کے پاس*(نیا دور 1957)
*شیر کو اپنے بچوں کی حفاظت کے لئے شکاری کتوں کی ضرورت نہیں ہے*(کرما)
*کاغذات پر دستخط میں ہمیشہ اپنے قلم سے کرتا ہوں*(فلم ودھاتا 1982)
*جو لوگ سچائی کی طرفداری کی قسم کھاتے ہیں..زندگی ان کے بڑے کٹھن امتحان لیتی ہے*(شکتی 1982)
*اگر میں چور ہوں تو مجھ سے چوری کرانے والے تم ہو..اگر میں مجرم ہوں تو مجھ سے جرم کرانے والے بھی تم ہو*(ودھاتا 1982)
*حق ہمیشہ سر جھکا کے نہیں...سر اٹھا کے مانگا جاتا ہے*(سوداگر 1973)
*تقدیریں بدل جاتی ہیں زمانہ بدل جاتا ہے..ملکوں کی تاریخ بدل جاتی ہے..شہنشاہ بدل جاتے ہیں...مگر اس بدلتی ہوئی دنیا میں محبت جس انسان کا دامن تھام لیتی ہے..وہ انسان نہیں بدلتا*(مغل اعظم 1960)
*کون کمبخت ہے جو برداشت کرنے کے لئے پیتا ہے....میں تو پیتا ہوں کہ بس سانس لے سکوں*(دیو داس 1955)
*یہ تلوار جس سے بڑے بڑے سورماؤں کا گھمنڈ ٹوٹا ہے*
*محافظ ہے آج*
*نا صرف انارکلی کیلئے،،، بلکہ ان تمام محبت کرنے والے لاکھوں دلوں کیلئے*
*جن کے دھڑکتے دل کیلئے کسی عظیم الشان شہنشاہ کی غلامی منظور نہیں*
(مغل اعظم)
اللہ نے انہیں کافی طویل عمر عطا فرمائی.... طویل علالت کے بعد 7 جولائی 2021 کو یہ فنکار ہم سے جدا ہوا- آج اس موقع پر اللہ سے دعا گو ہوں کہ جانے انجانے میں خان صاحب سے جو بھی گناہ ہوئے ہیں انہیں معاف فرمائے اور ان کے حق میں بہتر فیصلے فرمائے....آمین