کی امیدوں پر پورا اترے گا۔ ابتدائی عمر میں فقیہ پر خود ایک کتاب بھی لکھی۔ محمود غزنوی ایک سپہ سالار اور فاتح کی حیثیت ہی سے نہیں بلکہ علم و فن کی سر پرستی کے اعتبار سے بھی بے نظیر حکمراں تھا۔ بڑے بڑے عالم اور شاعر اس کے دربار میں موجود تھے۔ فردوسی کی سر پرستی کر کے اس نے شاہنامے کی تکمیل کرائی ۔ غزنین میں بڑے بڑے مدرسے قائم کیے۔ اہل علم کی امداد پر لاکھوں روپیہ سالانہ صرف کرتا۔ وہ نہایت نیک دل تھا۔ اس نے کسی کو
سلطان محمود غزنوی کی تاریخ
جولائی 05, 2023
کم عمر جرنیل محمد بن قاسم کے حملے کے کوئی تین سو سال کے بعد غز نہیں کے ایک ترک بادشاہ نے ہندوستان پر لگاتار سترہ حملے کئے اور ہر بار فتح و نصرت نے اس کے قدم چومے وہ قلب ہند اور گجرات کا ٹھیاواڑہ میں بحیرہ عرب کے ساحل تک جا پہنچا مگر اس نے اپنی سلطنت کو لاہور تک ہی محدود رکھا۔ یہ سبکتگین کا بیٹا محمود غزنوی تھا، جس کے کارناموں سے تاریخ کے صفحات مزین ہیں۔ محمود ا۱۹۷ ء میں پیدا ہوا۔ چھ برس کا تھا کہ باپ غزنیں کا بادشاہ بنا۔ پندرہ سال کی عمر میں باپ کے ساتھ جنگوں میں شریک ہونے لگا اور اس کی بہادری اور جرات کے چرچے ہونے لگے ۔ چنانچہ سبکتگین نے اس کو خراسان کا حاکم بنا کر بھیج دیا۔ تعلیم نہایت عمدہ پائی تھی۔ فقہ ، حدیث تفسیر کی کتابیں پڑھیں۔ قرآن مجید حفظ کیا۔ اسلئے اسے اتنایقین ضرور تھا کہ اس کا بیٹا محمود اس