مہاراشٹر میں سیاسی کشمکش جاری ہے۔ اجیت پوار اور شرد پوار کے دھڑے میں ایم ایل اے کے آنے اور جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر اجیت پوار کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ ایک اور ایم ایل اے اجیت پوار گروپ کو چھوڑ کر شرد پوار کے گروپ میں واپس آگیا ہے۔ مارکنڈ جادھو پاٹل تیسرے ایم ایل اے ہیں جنہوں نے ایک ہفتے میں اجیت پوار کو چھوڑ دیا ہے۔ اس سے پہلے، رام راجے نائک-نمبالکر اور دیپک چوہان نے اجیت پاوار کی طرف رخ بدلا اور شرد پوار کے کیمپ میں پہنچ گئے۔
آپ کو بتا دیں کہ مارکنڈ جادھو پاٹل مہاراشٹر کے ستارہ ضلع کی وائی اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ مرکنڈ کے ساتھ ان کے سینکڑوں حامیوں نے بھی اجیت گروپ چھوڑ دیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اجیت پوار کے شیو سینا-بی جے پی حکومت میں شامل ہونے کے بعد این سی پی دو دھڑوں میں بٹ گئی ہے۔ شرد پوار اور اجیت پوار پارٹی پر کنٹرول کے لیے لڑ رہے ہیں۔ دونوں گروپوں نے 5 جولائی کو میٹنگ کی اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ اس میٹنگ کے دوران اجیت دھڑے نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس ایم ایل اے کی زیادہ موجودگی ہے۔
احتجاج کے طور پر کانگریس کارکنان 12 جولائی بروز بدھ صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ہر ریاست کے دارالحکومت میں گاندھی مجسمہ کے پاس خاموش ستیہ گرہ کا اہتمام کریں گے
کانگریس نے کہا ہے کہ پارٹی رہنما راہل گاندھی ملک کے لوگوں کی خوشی، امن، بہبود اور جمہوریت کی حفاظت کے لیے بے خوف ہوکر لڑتے ہیں، اس لیے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بھارتیہ جنتا پارٹی ان کے خلاف سازشیں کرتے ہیں لیکن ملک کے عوام فاشسٹ قوتوں کو زیادہ دیر تک برداشت نہیں کریں گے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے اتوار کو یہاں جاری ایک بیان میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے سب سے مضبوط اور سب سے کھلے مخالف ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا کی زبردست کامیابی کے بعد راہل گاندھی نے لوک سبھا میں تاریخی تقریر کی اور مسٹر مودی اور اڈانی گروپ کے ناپاک تعلقات کو بے نقاب کیا۔ نتیجے کے طور پر بی جے پی نے انہیں پارلیمنٹ سے نااہل کرانے کے لیے اپنی گھناؤنی چالیں چلائیں۔
انہوں نے کہاکہ ’’ راہل گاندھی بے خوفی کے ساتھ حکمرانی کا مقابلہ کرنے اور ملک کے غریبوں، کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں اور پسماندہ لوگوں کے مسائل سننے کے لیے پرعزم ہیں۔ وہ پارلیمنٹ کے باہر بھی عوام کی آواز ہیں۔ وہ ایک ایسا لیڈر ہے جس پر لوگ بھروسہ کرتے ہیں۔ اس لیے راہل گاندھی انتقامی طور پر پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہلی پر ناراض ہیں۔‘‘
وینوگوپال نے کہاکہ ’’ہم 140 کروڑ ہندوستانیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بغیر کسی امتیاز کے انصاف اور آزادی کے لیے لڑنے والی قوتوں کے ساتھ کھڑے ہوکر جمہوریت کے زوال کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے طور پر کانگریس کارکنان 12 جولائی بروز بدھ صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ہر ریاست کے دارالحکومت میں گاندھی مجسمہ کے پاس خاموش ستیہ گرہ کا اہتمام کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی-آر ایس ایس کی جو بھی سازشیں ہوں، کانگریس پارٹی سچ بولتی رہے گی اور ملک کے لوگوں کی فلاح و بہبود اور جمہوریت کی حفاظت کے لیے لڑتی رہے گی۔ ہندوستان کے عوام ایسی فسطائی طاقتوں کو زیادہ دیر تک اقتدار میں نہیں رہنے دیں گے۔‘‘