درد سہہ کر بھی تیرا نام لیے جاتے ہیں
تیرے دیوانے تجھے یاد کیے جاتے ہیں
تُو نوازے نہ نوازے، تیری مرضی جاناں
ہم تو سجدے تیری چوکھٹ پہ کیے جاتے ہیں
شکریہ تیرا رفوگر ! مگر اتنا تو بتا
کیا محبت میں گریبان سیے جاتے ہیں
ایک ہم ہیں کے ہمیں کچھ بھی نہیں پاسِ وفا
ایک وہ ہیں کہ کرم ہم پہ کیے جاتے ہیں
*ہم پرستارِ محبت ہیں ہمیں جام سے کیا*
*وہ پلاتے ہیں نگاہوں سے، پیے جاتے ہیں*
جانے والے تیرے قدموں کے نشاں باقی ہیں
ہم تو سجدے انہی راہوں پہ کیے جاتے ہیں
اے فنا عشق کا دستور تجھے کیا معلوم
عشق میں دل ہی نہیں سر بھی دئیے جاتےہیں
🔸 *فنا نظامی کانپوری* 🔸
█▓▒░ *انتخاب : شفیق جے ایچ* ░▒▓█
اس غزل کا ایک شعر تصویر کی زبانی.... 🍁
خاتون نے ٹیکسی ڈرائیور سے پوچھا: ایر پورٹ تک جانے کا کرایہ کیا لوگے؟
ٹیکسی ڈرائیور نے کہا : 250 روپیہ
خاتون: اگر میں اپنے شوہر کو بھی ساتھ لے چلوں تو؟
ڈرائیور بے زاری سے بولا: تب بھی 250
بیوی نے شوہر کو گھورتے ہوئے کہا
*سن لیا؟ میں نے غلط کہا تھا کیا؟ اب ثابت ہوگیا، تمھاری ایک پیسے کی بھی اہمیت نہیں ہے !!!!!*